Maktaba Wahhabi

152 - 154
فرمائیں۔ موصوف نے برزخی جسم کے ثبوت کے لئے جو احادیث ذکر کی ہیں ان میں سے کسی میں بھی جسم کے الفاظ ثابت نہیں ہیں اور نہ یہ ثابت ہوتا ہے کہ روح کو برزخی جسم کی میں ڈال دیا جاتا ہے بلکہ موصوف نے زبردستی ان احادیث سے برزخی جسم کو کشید کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ جہنم میں ارواح کے عذاب مناظر ہیں جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے مختلف موقعوں پردکھائے ہیں اور بس۔ لیکن موصوف نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر جو واضح اور کھلا جھوٹ باندھا ہے اس کی سزا جہنم میں اپنا ٹھکانہ بنا لینے کے مترادف ہے۔ (بخاری و مسلم)۔ موصوف معجزات کو دلیل بنانے والوں سے کہتے ہیں: ’’نبی کے معجزہ کو معمول بنا کر اپنے عقیدہ کے ثبوت میں پیش کرنا بلا کی چابکدستی ہے‘‘ (عذاب برزخ ص۱۹)۔ لیکن خود موصوف ان احادیث سے برزخی جسم کشید کرنے لگ گئے اور انہیں یہ خیال تک نہ آیا کہ معجزات سے بھلا کبھی دلیل اخذ کی جا سکتی ہے؟ کسی چیز کا نفس الامر میں موجود ہونا اور معجزہ اسے صرف ظاہر کرے مثلاً کسی میت پر عذاب ہو رہا ہے اور آپ وحی کے ذریعہ بتا دیں کہ اسے عذاب ہو رہا ہے، یہ معجزہ نہیں بلکہ وحی کی ایک شکل ہے چاند کے دو ٹکڑے ہو جانا بھی ایک معجزہ ہے لیکن اس سے کوئی تمام دلیل اخذ نہیں کی جا سکتی ہے اور نہ اسے دلیل بنایا جا سکتا ہے۔ پھر حیرت اس بات پر ہے کہ جرائم جسم عنصری کرے اور عذاب نئے برزخی جسم کو دیا جائے!!یہ کیا بوالعجبی ہے اور کیا جہالت ہے؟؟ ڈاکٹر موصوف نے قبر کے عذاب کے ماننے والوں پر کفر کے فتوے داغے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ قبر کے عذاب کو اگر تسلیم کر لیا گیا تو یہ بات دنیاوی قبر میں عذاب قبر کا اثبات حیات فی القبر کے ہم معنی اور قبر پرستی کے شرک کی اصل اور بنیاد ہے (عذاب قبر ص:۲۶)۔ یہ بات تو درست ہے کہ قبروں کو سجدہ گاہ بنانا، وہاں چادر، بکرا، مٹھائی وغیرہ چڑھانا
Flag Counter