Maktaba Wahhabi

100 - 154
’’اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم (جب سفر سے آتے)، تو (اپنی بیویوں کے گھروں میں جانے سے پیشتر) عام طور پر ابتدا ان [یعنی فاطمہ رضی اللہ عنہا ] کے ہاں جانے سے فرماتے۔([1]) علی رضی اللہ عنہ تشریف لائے، تو انہوں نے انہیں (یعنی فاطمہ رضی اللہ عنہا کو) غمگین دیکھا، تو پوچھا: ’’آپ کو کیا ہوا ہے؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تھے، لیکن ان کے پاس نہیں آئے‘‘ علی رضی اللہ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: ’’یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّ فَاطِمَۃَ اشْتَدَّ عَلَیْھَا أَنَّکَ جِئْتَھَا ، فَلَمْ تَدْخُلْ عَلَیْہَا۔‘‘الحدیث۔([2]) ’’اے اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! بے شک فاطمہ رضی اللہ عنہا پر یہ بات بہت گراں گزری ہے، کہ آپ اس کے (گھر) کے پاس گئے، لیکن اس کے ہاں (گھر کے اندر) تشریف فرما نہیں ہوئےالحدیث مسند امام احمد اور سنن ابن ماجہ میں اس واقعہ کے متعلق کچھ اور تفصیل بھی ہے اور اس کا کچھ حصہ درجِ ذیل ہے: ایک آدمی علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کا مہمان بنا، تو انہوں نے اس کے لیے کھانا تیار کیا۔ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: ’’اگر ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (بھی) دعوت دیں، تو وہ ہمارے ساتھ کھانا تناول فرما لیں۔‘‘
Flag Counter