Maktaba Wahhabi

79 - 154
’’بے شک علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے فاطمہ رضی اللہ عنہا کی (اپنی زوجیت میں ) موجودگی میں ابوجہل کی بیٹی رضی اللہ عنہا کا رشتہ طلب کیا، تو میں نے اس منبر پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بارے میں لوگوں کو خطاب فرماتے ہوئے سنا اور میں اس وقت سنِ بلوغت کو پہنچ چکا تھا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’إِنَّ فَاطِمَۃَ ـ رضی اللّٰه عنہا ـ مِنِّيْ، وَأَنَا أَ تَخَوَّفُ أَنْ تُفْتَنَ فِيْ دِیْنِہَا۔‘‘‘([1]) [’’یقینا فاطمہ۔ رضی اللہ عنہا ۔ مجھ سے ہے اور مجھے خدشہ ہے، کہ وہ (اس وجہ سے) اپنے دین میں مبتلائے فتنہ ہو۔‘‘] پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو عبد شمس سے اپنے داماد کا ذکر کیا اور بطورِ داماد ان کے طرزِ عمل کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا: ’’حَدَّثَنِيْ فَصَدَقَنِيْ، وَوَعَدَنِيْ فَوَفٰی لِي، وَإِنِّيْ لَسْتُ أُحَرِّمُ حَلَالًا وَلَا أُحِلُّ حَرَامًا، وَلٰکِنْ وَاللّٰہِ! لَا تَجْتَمِعُ بِنْتُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَبِنْتُ عَدُوِّ اللّٰہِ أَبَدًا۔ ‘‘‘([2]) [’’اس نے مجھ سے جو بات کہی سچ کہی، جو وعدہ کیا پورا کیا۔ بے شک میں حلال کو حرام نہیں کرتا اور نہ حرام کو حلال کرتا ہوں، لیکن اللہ تعالیٰ کی
Flag Counter