مٹاتے[1] اور درجات بلند فرما [2]دیتے ہیں۔‘‘
انہوں نے عرض کیا:
’’بَلٰی یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ۔صلي اللّٰه عليه وسلم۔!‘‘
’’ یا رسول اللہ۔صلی اللہ علیہ وسلم۔! ضرور(راہنمائی)فرمایئے۔‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’إِسْبَاغُ الْوُضُوْئِ عَلَی الْمَکَارِہِ،وَکَثْرَۃُ الْخُطَا إِلَی الْمَسَاجِدِ،وَانْتِظَارُ الصَّلَاۃِ بَعْدَ الصَّلَاۃِ،فَذٰلِکُمُ الرِّبَاطُ۔‘‘[3]
’’نہ چاہنے کے باوجود[4] پورا وضو بنانا،مساجد کی طرف بہت سے قدم[5] اور ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار۔یہی تمہارا رباط ہے۔‘‘
امام مالک کی روایت کردہ حدیث میں ہے:
’’فَذٰلِکُمُ الرِّبَاطُ،فَذٰلِکُمُ الرِّبَاطُ،فَذٰلِکُمُ الرِّبَاطُ۔‘‘[6]
’’پس یہی تمہارا رباط ہے،یہی تمہارا رباط ہے،یہی تمہارا رباط ہے۔‘‘
|