Maktaba Wahhabi

113 - 440
فَأَعْطِیَہٗ‘‘ کیا امر کچھ دیتا ہے؟ امر گناہوں کو بخشتا اور توبہ قبول کرتا ہے؟ یہ تمام تو اللہ تعالیٰ کی صفات ہیں نہ کہ اس کے امر کی۔ جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہمیں ملا، اس کا اثبات کرتے اور اس کا عقیدہ رکھتے ہیں۔ اس کی کیفیت میں الجھ کر یہ نہیں کہتے کہ وہ کیسے اترتا ہے؟ کیا عرش اس سے خالی ہوتاہے یا نہیں؟ کیا وہ حرکت کے ساتھ اترتا ہے یا بغیر حرکت کے؟ اور اس جیسے دوسرے سوالات۔ مثلاً یہ کہ رات کا تیسرا حصہ تو مختلف مقامات میں مختلف ہوتا ہے؟ ان سب باتوں میں ہم کوئی دخل اندازی نہیں کرتے۔ کیونکہ جس نے مقامات پیدا کیے اور دن رات کو پیدا فرمایا ہے، وہ اللہ جیسے چاہے اتر سکتا ہے۔ وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ ہم ان بکواسات اور باطل باتوں میں نہیں پڑتے۔ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں کوئی ایسی بات نہیں کہتے جس کا ہمیں علم نہیں۔ ہم اس کے مکلف نہیں۔ آپ کے لیے صرف یہی جاننا کافی ہے کہ وہ ہر رات کے تیسرے پہر میں آسمان دنیا پر اترتا ہے اور یہ کہ تو ان مبارک لمحات سے محروم نہ رہے۔ ہر رات کے آخری تہائی حصے میں کھڑا ہوجائے۔ اللہ سے مانگے، اس سے بخشش طلب کرے اور اس سے توبہ کرے۔ اگر تو اس قسم کے سوالات کرے گا کہ وہ کیسے نازل ہوتا ہے؟ فلاں کام کیسے ہوتا، فلاں کیسے ہوتا ہے؟ رات تو مختلف مقامات پر مختلف وقت میں ہوتی ہے، تو تم انہیں باتوں میں مشغول رہو گے۔ اجر سے محروم رہ جاؤ گے اور یہ عظیم تحائف تجھ سے کھو جائیں گے۔ آپ کو یہ بات پہنچ گئی لہٰذا آپ جلدی سے عمل کریں تاکہ فرصت کے لمحات کھو نہ جائیں اور بے فائدہ سوالات نہ کر۔ یہ ایک بے فائدہ مصروفیت ہے اور اللہ تعالیٰ نے ہمیں اس گھڑی کے بارے میں اس لیے بتایا ہے کہ ہم ہر رات کو اس فرصت سے فائدہ اٹھائیں، اس کی طرف جلدی کریں اور اسے تلاش کریں۔ کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کی ایک نعمت اور قیمتی فرصت ہے اور ہم سے مطلوب بھی یہی ہے۔ ہم سے عمل مطلوب ہے نہ کہ اشکالات پیدا کرنا کہ اللہ کے بارے میں جہالت پر مبنی باتیں کریں۔ یہ گمراہی ہے۔
Flag Counter