Maktaba Wahhabi

123 - 440
مخلوق کی صفات کے مشابہ قرار دے دیا۔ اور پہلا گروہ معطلہ کا ہے جنہوں نے اللہ تعالیٰ کی پاکی بیان کرنے میں اس حد تک غلو کیا کہ اسے اسماء و صفات سے عاری قرار دے دیا۔ چنانچہ ایک گروہ نے اللہ تعالیٰ کی پاکی بیان کرنے میں غلو کیا اور یہ معطلہ ہیں۔ جبکہ دوسرے گروہ نے اثبات میں غلو کیا اور یہ مشبہہ ہیں۔ لیکن ہم اہل سنت والجماعت والے سفلی لوگوں کا عقیدہ درمیانہ ہے۔ ہم نے اللہ تعالیٰ کے اسماء کو معطل نہیں کیا اور اللہ تعالیٰ کو نقائص سے اس طرح پاک قرار دیا کہ تعطیل نہیں کی۔ اس کے لیے تشبیہ و تمثیل کے بغیر اسماء و صفات کا اثبات کیا۔ چنانچہ ہم ’’منزہ‘‘ ’’مشبہہ‘‘ اور ’’ممثلہ‘‘ کے غلو سے بچ گئے۔ مشبہہ اور ممثلہ میں سے ہر ایک اپنے مذہب میں غلو کرتا ہے۔ لیکن الحمد للہ اہل سنت جماعت حقہ وطائفہ منصورہ والے سلفی لوگ کتاب و سنت کے تقاضوں کے مطابق اعتدال پر ہیں۔ اور حق ہمیشہ دو گمراہیوں کے درمیان اعتدال پر ہوتا ہے۔ (۲)… یہ آیت کریمہ اہل حق کے لیے میزان ہے۔ یہ معطلہ اور مشبہہ کا رد کرتی اور اللہ تعالیٰ کے اسماء و صفات کا تعطیل و تشبیہ کے بغیر اثبات کرتی ہے۔ ﴿لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْیٌٔ﴾ کے الفاظ سے مشبہہ کا ردّ ہوتا ہے۔ جنہوں نے اثبات میں غلو کیا اور ﴿وَہُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ﴾ کے الفاظ سے معطلہ کا رد ہوتا ہے جنہوں نے اللہ تعالیٰ کی تنزیہہ (پاکی بیان کرنے) میں اس حد تک غلو کیا کہ بزعم خویش تشبیہ سے بچنے کے لیے اللہ تعالیٰ کے اسماء و صفات کی نفی ہی کردی۔ چنانچہ وہ اس سے بری تشبیہ میں مبتلا ہوگئے جس سے بچنا چاہتے تھے۔ اور وہ یہ ہے کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کو معدومات اور ممتنعات سے تشبیہ دے دی۔ (۳)… ذہن و فکر میں اللہ تعالیٰ کی تصویر نہیں بنائی جاسکتی۔ کیونکہ وہ تو ہر چیز سے بلند و برتر ہے۔ لہٰذا کسی کے لیے جائز نہیں کہ اس کی ذات و صفات کی کیفیت کے بارے میں سوچے۔
Flag Counter