Maktaba Wahhabi

27 - 234
12۔ ہر امت کو اپنے نبی کے ساتھ الگ اٹھایا جائے گا۔ 13۔ انبیاءعلیہم السلام کی دعوت کو بالعموم بہت تھوڑے لوگوں نے قبول کیا۔ 14۔ جس نبی علیہ السلام پر ایک بھی شخص ایمان نہ لایا وہ قیامت کے دن اکیلا ہی آئے گا۔ 15۔ اس علم کا نتیجہ یہ ہے کہ: کثرت تعداد پر مغرور اور قلت تعداد پر پریشان نہیں ہونا چاہیے کیونکہ قلت یا کثرت معیار حق نہیں۔ 16۔ نظربد اور زہریلی چیز کے ڈسنے سے دم کرنا[اور دم کروانا] جائز ہے۔ 17۔ سعید بن جبیر رحمۃ اللہ علیہ کے قول(قد أحسن منِ انتہی ِإلیہ ما سمِع)(جس نے اپنی سماعت کے مطابق عمل کیا اس نے اچھا کیا) سے سلف صالحین کے علم کی گہرائی کا پتہ چلتا ہے۔ نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ پہلی حدیث دوسری حدیث کے خلاف نہیں۔ 18۔ سلف صالحین، بے جاتعریف و ستائش سے پر ہیز کیا کرتے تھے۔ 19۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عکاشہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا:’’أ نت مِنہم‘‘ کہ تو ان میں سے ہے۔ آپ کا یہ قول آپ کے صدق نبوت کے دلائل میں سے ایک دلیل ہے۔ 20۔ حضرت عکاشہ رضی اللہ عنہ کی فضیلت بھی ثابت ہوتی ہے۔ 21۔ بوقت ضرورت تصریح کی بجائے اشارہ و کنایہ میں گفتگو کرنا جائز ہے۔ 22۔ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انتہائی اعلی اور احسن اخلاق کے مالک تھے۔ شرح باب: یہ باب گزشتہ باب کی تکمیل اور اس کے تابع ہے جب اقوال و افعال اور ارادہ میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے لیے کمال اخلاص ہو تو اس سے شرک اکبر اور شرک اصغر کے علاوہ قولی اور اعتقادی ؛ فعلی اور عملی بدعات سے نجات ملتی ہے۔اور شرک اکبر سے مکمل سلامتی ملتی ہے جو کہ در حقیقت توحید کی بنیاد کے بالکل متناقض ہے۔ اور شرک اصغر سے بھی نجات ملتی ہے جو کہ کمال توحید کے منافی ہے۔ اوران بدعات اور معاصی سے نجات ملتی ہے جن سے توحید مکدر ہوتی ہے۔ اوروہ امور کمال توحید کے منافی ہیں۔ اورتوحید کے ثمرات حاصل ہونے کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ اورجوکوئی توحید کے حقائق کو بجا لاتا اور مکمل کرتاہے؛یعنی جب اس کے دل میں ایمان و توحید اور اخلاص بھر جاتے ہیں تو پھر اس کے اعمال سے ان کی تصدیق ہونے لگتی ہے؛ اوروہ انسان بخوشی اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرتے ہوئے اس کے خوف سے[اور اس کی محبت میں] اس کے سامنے سر تسلیم خم ہو جاتاہے۔ اور کسی گناہ پر اصرار کرکے دامن توحید کو داغدار نہیں کرتا۔ پس یہ وہ انسان ہے جو بغیر حساب و کتاب کے جنت میں داخل ہوگا ؛ اور ان لوگوں میں سے ہوگا جو پہلے پہل جنت میں داخل ہوکر ٹھکانہ پائیں گے۔ توحید کی تحقیق و حقیقت میں جو چیز بطور خاص داخل ہے؛ وہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں کثرت کے ساتھ الحاح ؛ اور اللہ تعالیٰ پر
Flag Counter