Maktaba Wahhabi

60 - 140
لہٰذا ہم بھی اللہ کے لئے اسے ثابت کرتے ہیں ‘ اور کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ حقیقت میں اپنے عرش پر بلند ہوا جو اس کے شایان شان ہے‘ چنانچہ ’استواء‘ معلوم ہے‘ کیفیت مجہول ہے‘ اس پر ایمان رکھنا واجب ہے اور اس کی کیفیت کے بارے میں سوال کرنا بدعت ہے‘ اہل سنت و جماعت کایہی عقیدہ ہے۔[1] نیز ارشاد ہے: ﴿إِلَيْهِ يَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّيِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ يَرْفَعُهُ﴾[2] پاکیزہ کلمات اسی کی طرف چڑھتے ہیں اور نیک عمل اسے بلند کرتا ہے۔ ’’علو‘‘ یعنی بلندی اللہ کی ذاتی صفت ہے ‘ چنانچہ اللہ تعالیٰ مطلق بلندی سے متصف ہے‘ جس میں ذات کی بلندی‘ قدر کی بلندی اور قہر و غلبہ کی بلندی شامل ہے۔[3]
Flag Counter