Maktaba Wahhabi

38 - 125
پیر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قبلے کی جانب ہوتے تھے پس جب آپ سجدہ کرتے تو میرے پیر کو دباتے میں اپنے پیر سمیٹ لیتی پھر جب آپ کھڑے ہوجاتے تو میں پیر پھیلالیتی،والبیو ت یومئذ لیس فیھامصابیح اور ان دنوں گھر و یں چراغ نہیں ہوا کرتے تھے۔‘‘ ایک اور روایت می زید وضاحت ملاحظہ فرمائیں۔ عن عائشۃ رضی اللّٰه عنہا قالت:۔فقدت رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم لیلۃ من الفراش فالتمستہ۔فوقعت یدی علی بطن قدمیہ وھو فی المسجدوھما منصوبتان([1]) ’’عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:میں نے ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بستر پر نہیں پایا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ٹٹولنا شروع کیا تو میرے ہاتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تلوؤں پر لگے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ میں تھے۔‘‘ مندرجہ بالااحادیث سے ثابت ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں عموماً اندھیرا رہا کرتا تھا۔ہفتوں چراغ نہیں جلتا تھا تو اس قدر اندھیرے میں ایک دوسرے کو دیکھنا محال تھا۔رہی بات پردہ پوش کی تو حدیث میں صراحت موجود ہے کہ ’’ من اناء بینی وبینہ واحد ‘‘([2])کہ ہم ایک ٹب سے نہاتے تھے جو ہمارے درمیان رکھا ہوتا تھا لہٰذا یہ ٹب دونوں کے درمیان پردہ کا کام کرتا تھا۔ اگر اعتراض اس بات پر ہے کہ یہ فحش الفاظ احادیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کس طرح ہوسکتے ہیں۔یا اس طرح کی حدیث کو بنیاد بناکر غیر مسلم اسلام پر بے ہودہ اعتراض کرتے ہیں وغیرہ۔تو یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔مشرکین شروع دن ہی سے اسی طرح اسلام و مسلمانوں کو طعن وتشنیع کا نشانہ بناتے رہے ہیں جیساکہ حدیث میں ہے۔ عن سلمان قال:قال بعض المشرکین وھم یستھزؤن بہ انی لأری صاحبکم یعلمکم حتی الخراء ۃ قال سلمان أجل
Flag Counter