Maktaba Wahhabi

52 - 125
حافظ ابن کثیر اس روایت کے متعلق فرماتے ہیں ’’ ھذا فیہ نکارۃ شدیدۃ‘‘([1])اس کا متن شدید منکر ہے۔ خلاصہ کلام یہ ہے کہ روایت صحیح نہیں۔ اس روایت سے صحابہ کرام رضوان اللّٰه علیھم اجمعین پر کوئی حرف نہیں آتا کیونکہ روایت میں ہے ’’ ولیستا خر بعضھم ‘‘ بعض لوگ پیچھے صف میں ہوتے تھے۔تو یہا رادصحابہ رضی اللہ عنہم نہیں ہیں بلکہ ابو داؤد الطیالسی کی روایت میں ہے کہ: فکان أحدھم ینظر ائلیھامن تحت ائبطہ([2]) ’’ان میں سے کوئی ایک اپنی بغلو یں سے جھانک کر دیکھتا تھا۔‘‘ فَإِنْ آمَنُوا بِمِثْلِ مَا آمَنْتُمْ بِهِ فَقَدِ اهْتَدَوْا([3]) ’’اگرہد ایت چاہتے ہو تو ان(صحابہ)جیسا ایمان لاؤ۔‘‘ ڈاکٹر شبیرہم بھی یہی کہتے ہیں کہ صحابہ کرام کا کردار ایسا نہیں تھا۔وہ نہایت پاکباز ہستیاں تھیں جن کو اللہ رب العالمین نے معیار ہدایت بنایا ہے۔ صحابہ کرام تو صف اول کے لئے بڑی جدوجہد کیا کرتے تھے ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کرتے تھے وہ بھلا ایسی حرکت کس طرح کرسکتے تھے۔پچھلی صفیں تو منافقین کی ہوتی تھیں جیساکہ قرآن مجید میں ارشاد ہے۔ و وَإِذَا قَامُوا إِلَى الصَّلَاةِ قَامُوا كُسَالَى([4]) ’’جب منافقین نماز کیلئے کھڑے ہوتے ہیں تو سستی سے کھڑے ہوتے ہیں۔‘‘ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
Flag Counter