Maktaba Wahhabi

100 - 195
(۶۹) مسلمانوں کے عیبوں پر پردہ ڈالناواجب ہے اور انھیں بغیر ضرورت کے پھیلانا حرام ہے ٭ارشاد باری تعالی ہے:﴿إِنَّ الَّذِیْنَ یُحِبُّونَ أَن تَشِیْعَ الْفَاحِشَۃُ فِیْ الَّذِیْنَ آمَنُوا لَہُمْ عَذَابٌ أَلِیْمٌ فِیْ الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ وَاللّٰهُ یَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ﴾[النور:۱۹] ’’جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ ایمان والوں میں بے حیائی پھیل جائے ان کیلئے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے۔اور اللہ تعالی ہی جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔‘‘ ٭نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’دنیا میں کوئی بندہ جب کسی بندے پر پردہ پوشی کرتا ہے تو آخرت میں اللہ تعالی اس پر پردہ پوشی کرے گا۔‘‘[رواہ مسلم ] ٭اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’اے ان لوگوں کی جماعت جو صرف اپنی زبان سے ایمان لائے اور ایمان ان کے دلوں میں داخل نہ ہوا!تم مسلمانوں کی غیبت نہ کیا کرو اور ان کے عیبوں کو مت تلاش کیا کرو۔کیونکہ جو شخص ان کے عیبوں کی تلاش میں رہتا ہے اللہ تعالی اُس کے عیبوں کا پیچھا کرتا ہے اور جس آدمی کے عیبوں کا اللہ تعالی پیچھا کرے تووہ اسے اُس کے گھر میں ضرور رسوا کرتا ہے۔‘‘[رواہ ابو داؤد وقال الألبانی:حسن صحیح ] (۷۰) جنت میں گھر کی ضمانت۔۔۔کس کیلئے ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:((أَنَا زَعِیْمٌ بِبَیْتٍ فِیْ رَبَضِ الْجَنَّۃِ لِمَنْ
Flag Counter