Maktaba Wahhabi

120 - 195
(۱۰۵) اللہ کے دین پر ثابت قدم رہنے کی دعا ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اکثر وبیشتر دعا یہ ہوتی تھی:(یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ثَبِّتْ قَلْبِی عَلٰی دِیْنِکَ )[حسنہ الترمذی ] (۱۰۶) وہ الفاظ جن کیلئے آسمان کے دروازے کھول دئیے گئے! حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے کہ اسی دوران لوگوں میں سے ایک شخص آیا اور اس نے کہا:(اللّٰه أکبر کبیر ا،والحمد للّٰه کثیرا،وسبحان اللّٰه بکرۃ وأصیلا ) تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے(نماز کے بعد ) کہا:یہ الفاظ کون پڑھ رہا تھا؟تولوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا:یا رسول اللہ!میں تھا۔تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’مجھے یہ الفاظ بہت اچھے لگے ہیں اور میں نے دیکھا کہ اس کیلئے آسمان کے دروازے کھول دئیے گئے۔‘‘ ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:جب سے میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سنا تب سے میں نے ان الفاظ کو نہیں چھوڑا۔[رواہ مسلم فی باب ما یقال بین تکبیرۃ الإحرام والقراء ۃ ] (۱۰۷) جنت میں ایک گھر اُس کیلئے جس نے مسجدبنوائی چاہے وہ چھوٹی سی کیوں نہ ہو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:(مَنْ بَنٰی مَسْجِدًا لِلّٰہِ کَمَفْحَصِ قَطَاۃٍ أَوْ أَصْغَرَ،بَنَی اللّٰہُ لَہُ بَیْتًا فِی الْجَنَّۃِ )[رواہ ابن ماجہ الألبانی] ’’جو شخص اللہ کیلئے مسجد بنائے ’پرندے کے گھونسلے کی مانند یا اس سے بھی
Flag Counter