Maktaba Wahhabi

59 - 195
بنے گا اور اس سے آپ کو اللہ کے نزدیک اونچا مقام ملے گا۔کیونکہ جو شخص اللہ کیلئے عاجزی کا اظہار کرتا ہے اسے اللہ تعالی بلندیاں نصیب کرتا ہے۔ (۱۵) قرض کے معاملے میں لوگوں پر آسانی کرنے کی فضیلت ٭رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (مَنْ سَرَّہُ أَنْ یُّنْجِیَہُ اللّٰہُ مِنْ کُرَبِ یَوْمِ الْقِیَامَۃِ وَأَنْ یُّظِلَّہُ تَحْتَ عَرْشِہِ فَلْیُنْظِرْ مُعْسِرًا )[رواہ الطبرانی وصححہ الألبانی] ’’جس شخص کو یہ بات اچھی لگے کہ اللہ تعالی اسے قیامت کی پریشانیوں سے نجات دے اور اپنے عرش کے سائے تلے اسے جگہ دے تو وہ تنگدست کو مزید مہلت دے۔‘‘ ز رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ(مَنْ سَرَّہُ أَنْ یُّنْجِیَہُ اللّٰہُ مِنْ کُرَبِ یَوْمِ الْقِیَامَۃِ فَلْیُنَفِّسْ عَنْ مُّعْسِرٍ أَوْ یَضَعْ عَنْہ)[مسلم۔المساقاۃ باب فضل إنظار المعسر:۱۵۶۳] ’’جس کو یہ بات اچھی لگے کہ اللہ تعالی اسے قیامت کی پریشانیوں سے نجات دے دے تو وہ تنگدست پر آسانی کرے یا اسے معاف کردے۔‘‘ ٭ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ ایک شخص لوگوں کوقرض دیا کرتا تھا اور وہ اپنے نوکر سے کہتا تھا:جب تم کسی تنگدست کے پاس جاؤ تو اسے معاف کردو،شاید اللہ تعالی بھی ہمیں معاف کردے۔تو جب اس کی موت آئی تو اللہ تعالی نے بھی اس کو معاف کردیا۔‘‘[متفق علیہ]
Flag Counter