Maktaba Wahhabi

95 - 195
اسے ایک کنواں ملا،وہ اس میں اترا اور پانی نوش کر لیا۔باہر نکلا تو اس نے ایک کتے کو ہانپتے ہوئے دیکھا جو شدید پیاس کی وجہ سے مٹی کھا رہا تھا،وہ(اپنے دل میں ) کہنے لگا:پیاس نے اس کتے کا برا حال کر رکھا ہے جیسا کہ میرا برا حال تھا۔پھر وہ دوبارہ کنویں میں اترا،اپنے موزے میں پانی بھرا،اسے اپنے منہ کے ساتھ پکڑ کر اوپر کو چڑھا اور باہر آکر کتے کو پانی پلایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(فَشَکَرَ اللّٰہُ لَہُ فَأَدْخَلَہُ الْجَنَّۃَ)’’اللہ تعالیٰ نے اس کی قدر کی اور اسے جنت میں داخل کردیا۔‘‘[البخاری:۲۳۶۳،مسلم:۲۲۴۴] (۶۲) عابدہ خاتون جو اپنے پڑوسیوں کو ایذاء پہنچانے کے سبب جہنم میں چلی گئی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا گیا کہ فلاں عورت رات کو قیام کرتی اور دن کو روزہ رکھتی ہے۔اِس کے علاوہ اور کئی نیک کام اور صدقہ وغیرہ بھی کرتی ہے۔لیکن اس کے ساتھ ساتھ اپنی زبان کے ساتھ اپنے پڑوسیوں کو ایذاء بھی پہنچاتی ہے۔تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اس میں کوئی خیر نہیں ہے۔وہ جہنم والوں میں سے ہے۔‘‘ پھر صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا کہ فلاں عورت فرض نمازیں پڑھتی ہے،پنیر کے ٹکڑوں ساتھ صدقہ کرتی ہے اور کسی کو ایذاء نہیں پہنچاتی۔تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’وہ جنت والوں میں سے ہے۔‘‘[رواہ البخاری فی الأدب المفرد وصححہ الألبانی ]
Flag Counter