Maktaba Wahhabi

161 - 195
خون کے پہلے قطرے کے ساتھ ہی اُس کی مغفرت کردی جاتی ہے اور وہ جنت میں اپنا ٹھکانا دیکھ لیتا ہے۔قبر کے عذاب سے اسے پناہ دے دی جاتی ہے۔روز ِقیامت کی بہت بڑی گھبراہٹ سے اسے بچا لیا جائے گا۔اور اس کے سر پر وقار والا تاج رکھا جائے گاجس کا ایک ہیرا پوری دنیا اور اس میں جو کچھ ہے اس سے بہتر ہے۔اور اس کی موٹی آنکھوں والی حوروں میں سے بہتر حوروں کے ساتھ شادی کی جائے گی۔اور اس کے ستر رشتہ داروں کے متعلق اُس کی شفاعت قبول کی جائے گی۔‘‘[حسنہ الترمذی وصححہ الألبانی ] ٭اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’اُس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!جو شخص اللہ کے راستے میں زخمی ہوتا ہے اور اللہ ہی کو معلوم ہے کہ کون اُس کے راستے میں زخمی ہوتا ہے تو وہ قیامت کے روز اِس طرح آئے گا کہ اُس کے خون کا رنگ تو خون کا ہی ہو گا لیکن اس سے خوشبو کستوری کی آئے گی۔‘‘[رواہ البخاری ] ٭اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’جو مسلمان اللہ کے راستے میں خواہ تھوڑی دیر کیلئے ہی قتال کرے تو اُس کیلئے جنت واجب ہو جاتی ہے۔اور جو شخص اللہ کے راستے میں زخمی ہو جائے یا اُس پر کوئی مصیبت آئے تو اُس کا وہ زخم قیامت کے روز نہایت گہرا ہو کرآئے گا اور اس کا رنگ زعفرانی ہو گا لیکن اُس سے خوشبو کستوری کی آئے گی۔‘‘[صححہ الترمذی ووافقہ الألبانی ] اِس حدیث میں (فُوَاقَ نَاقَۃٍ ) کے الفاظ ہیں جن سے مرادوہ وقفہ ہے جو ایک اونٹنی کا دو مرتبہ دودھ دوہنے کے درمیان ہوتا ہے یا اس کا دودھ نکالتے ہوئے
Flag Counter