Maktaba Wahhabi

134 - 195
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اُس سے ملے اور تعزیت کرنے کے بعد فرمایا: (أَمَا تُحِبُّ أَن لَّا تَأْتِیَ بَابًا مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّۃِ إِلَّا وَجَدْتَّہُ یَنْتَظِرُکَ )’’کیا تمھیں یہ بات پسند نہیں کہ تم جنت کے جس دروازے پر آؤ اسے اپنا انتظار کرتے ہوئے پاؤ؟‘‘ نسائی کی ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(مَا یَسُرُّکَ أَن لَّا تَأْتِیَ بَابًا مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّۃِ إِلَّا وَجَدْتَّہُ عِنْدَہُ یَسْعٰی یَفْتَحُ لَکَ ) ’’کیا تمھیں یہ بات اچھی نہیں لگتی کہ تم جنت کے جس دروازے پر بھی آؤ اسے اپنے سامنے پاؤ اور وہ دوڑ کر تمھارے لئے اس دروازے کو کھول دے؟‘‘ تو ایک آدمی نے کہا:یا رسول اللہ!یہ بات صرف اِس صحابی کیلئے خاص ہے یا ہم سب کیلئے ہے؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تم سب کیلئے ہے۔‘‘ [رواہ أحمد وصححہ االحاکم والذہبی وقال شعیب:صحیح،ورواہ النسائی:۱۸۷۱،۲۰۸۸۔وصححہ الألبانی ] (۱۳۲)جس عورت کا بچہ ضائع ہو جائے اور وہ صبر کرے رسو ل اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:’’اُس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!بے شک ضائع ہونے والا بچہ اپنی ماں کو نالوں کے ذریعے کھینچ کر جنت میں لے جائے گا بشرطیکہ وہ صبر کرتے ہوئے اللہ تعالی سے اجروثواب کی طلبگار ہو۔‘‘ [رواہ أحمد والطبرانی وقال الألبانی فی صحیح الترغیب:صحیح لغیرہ ]
Flag Counter