Maktaba Wahhabi

86 - 195
اوقات ایک شخص ایک مسئلے کو سمجھتا ہے اور اسے اس شخص تک پہنچا دیتا ہے جو اس سے زیادہ سمجھ دار ہوتا ہے۔‘‘ ٭ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’جو شخص خیر کے کسی کام کی طرف راہنمائی کرے تو اس کیلئے بھی اتنا ہی اجر ہے جتنا اس کے کرنے والے کیلئے ہے۔‘‘[رواہ مسلم ] ٭ امام صنعانی رحمہ اللہ اپنی کتاب(سبل السلام ) میں اس حدیث کی تشریح کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’اس حدیث میں جس ’ راہنمائی ‘ کا ذکر کیا گیا ہے اس میں کسی کو کارِ خیر کی طرف متوجہ کرنا بھی آتا ہے اور یہ بھی کہ جو شخص خیر کا طلبگار ہو وہ اسے آگاہ کرے کہ فلاں آدمی کے ہاں جا کر اس کا مطلب پورا ہو سکتا ہے۔اسی طرح وعظ ونصیحت کرنا اور نفع بخش علوم کے بارے میں کتب تالیف کرنا بھی اس میں شامل ہے۔اور لفظ ’ خیر ‘ دنیا وآخرت کی تمام بھلائیوں کو شامل ہے۔کس قدر جامع ہے یہ ارشاد ِ نبوی ! (۵۰) اچھا طریقہ اختیار کرنے اور فوت شدہ سنت کو زندہ کرنے کی فضیلت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’جو شخص اسلام میں اچھا طریقہ اختیار کرے تو اسے اُس کا بھی اجر ملے گا اور اُس کا بھی جو اس کے بعد اُس پر عمل کرے گا۔اور ان سب کے اجروثواب میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔‘‘[رواہ مسلم ]
Flag Counter