Maktaba Wahhabi

85 - 195
ذٰلِکَ مِنْ أُجُوْرِہِمْ شَیْئًا،وَمَنْ دَعَا إِلٰی ضَلاَلَۃٍ کَانَ عَلَیْہِ مِنَ الْإِثْمِ مِثْلُ آثَامِ مَنْ تَبِعَہُ،لاَ یَنْقُصُ ذٰلِکَ مِنْ آثَامِہِمْ شَیْئًا )[مسلم:۲۶۷۴ ] ’’ جو شخص ہدایت کی طرف دعوت دیتا ہے تو اسے بھی اتنا ہی اجر ملتا ہے جتنا اس کی پیروی کرنے والوں کو ملتا ہے اور پیروی کرنے والوں کے اجر میں بھی کوئی کمی نہیں آتی۔اور جو شخص کسی گناہ کی طرف بلاتا ہے تو اسے بھی اتنا ہی گناہ ہوتا ہے جتنا اس کے کرنے والوں کو ہوتا ہے اور کرنے والوں کے گناہ میں بھی کوئی کمی نہیں آتی۔‘‘ ٭ اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ جو شخص لوگوں کو قرآن،ذکر،نماز،سنت اور صحیح اسلامی عقیدے کی تعلیم دے اور انھیں دعوت الی اللہ کا اسلوب سکھلائے اور امر بالمعروف کے طریقوں اور نیک اعمال کے بارے میں بتائے تو وہ اللہ کے حکم سے بہت بڑے اجر وثواب سے ہمکنار ہو سکتا ہے۔اور وہ قیامت کے روز جب ڈھیروں اجر وثواب کو دیکھے گا تو وہ اسے اپنے گمان سے کہیں زیادہ پائے گا۔اللہ تعالی کا فضل وکرم بہت بڑا ہے۔لہذا علمائے کرام،خیر وبھلائی کی طرف دعوت دینے والے حضرات اور اصلاح کرنے والے خوش نصیبوں کیلئے بہت بڑی خوشخبری ہے۔ ٭ احادیث ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو یاد کرنے اور انھیں آگے پہنچانے والے شخص کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں بشارت سنائی:(نَضَّرَ اللّٰہُ امْرَئً ا سَمِعَ مَقَالَتِی فَوَعَاہَا،وَحَفِظَہَا،وَبَلَّغَہَا،فَرُبَّ حَامِلِ فِقْہٍ إلِیٰ مَنْ ہُوَ أَفْقَہُ مِنْہُ )[رواہ الترمذی:۲۶۵۸،وابن ماجہ:۲۳۰۔وصححہ الألبانی ] ’’اللہ تعالی اس شخص کا چہرہ تروتازہ اور حسین وجمیل کردے جس نے میری بات سنی پھر اسے ذہن نشین کر لیا اور اسے اچھی طرح حفظ کر کے آگے پہنچایا۔کیونکہ بسا
Flag Counter