Maktaba Wahhabi

103 - 195
لمبی گردنوں والے ہونگے۔‘‘[رواہ مسلم ] ٭نیز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’جس قدر مؤذن کی آواز لمبی ہو اسی قدر اس کی مغفرت کی جاتی ہے۔اور جتنے لوگ اس کے ساتھ نماز پڑھتے ہیں ان کے اجر کی طرح اسے بھی اجر ملتا ہے۔‘‘[رواہ الطبرانی وصححہ الألبانی ] ٭عبد اللہ بن عبد الرحمن بن ابی صعصعہ بیان کرتے ہیں کہ انھیں حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ نے کہا:میں تمھیں دیکھتا ہوں کہ تم بکریوں اور جنگل کو پسند کرتے ہو۔لہذا جب تم اپنی بکریوں یا جنگل میں ہو اور نماز کیلئے اذان کہو تو اذان کہتے ہوئے اپنی آواز کو بلند کیا کرو کیونکہ جہاں تک مؤذن کی آواز جاتی ہے اور جتنے جن وانس اور دیگر چیزیں اس آواز کو سنتی ہیں تو وہ قیامت کے روز اس کیلئے گواہی دیں گی۔حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ نے کہا:میں نے یہ بات رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی تھی۔[رواہ البخاری ] ٭عزت مآب شیخ عبد العزیز بن باز رحمہ اللہ کہتے ہیں:مؤذنین کیلئے بڑی خوشخبری ہے بشرطیکہ وہ اخلاص اور صدق دل سے اذان کہیں۔ (۷۴) دو رکعتیں جنت میں لے جانے والے اسباب میں سے ٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’جو آدمی اچھی طرح وضو کرے،پھر دو رکعتیں اِس طرح پڑھے کہ ان میں دلی اور ظاہری طور پر اللہ ہی کی طرف توجہ رکھے تو اس کیلئے جنت واجب ہو جاتی ہے۔‘‘[رواہ مسلم ] (۷۵) مسجد کی طرف جانے کی فضیلت ٭ حضرت بریدۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
Flag Counter