Maktaba Wahhabi

78 - 195
وَبِمُحَمَّدٍ نَّبِیًّا) پڑھتا ہے میں اس کا ضامن ہوں اور میں اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے جنت میں لے جاؤں گا۔‘‘ (۴۱) باقی رہنے والے اعمال زارشاد باری تعالی ہے: ﴿اَلْمَالُ وَالْبَنُونَ زِیْنَۃُ الْحَیَاۃِ الدُّنْیَا وَالْبَاقِیَاتُ الصَّالِحَاتُ خَیْْرٌ عِندَ رَبِّکَ ثَوَابًا وَّخَیْْرٌ أَمَلاً﴾[الکہف:۴۶] ’’مال اور بیٹے دنیا کی زندگی کی زینت ہیں۔اور باقی رہنے والے نیک اعمال آپ کے رب کے نزدیک اجر کے اعتبار سے اور(اللہ سے) اچھی امید کے اعتبار سے زیادہ بہتر ہیں۔‘‘ ٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ’ باقیاتِ صالحات ‘ کی تفسیر یوں کی ہے: (الْبَاقِیَاتُ الصَّالِحَاتُ:سُبْحَانَ اللّٰہِ،وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ،وَلاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ،وَاللّٰہُ أَکْبَرُ،وَلَا حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللّٰہِ ) ’’باقیاتِ صالحات(باقی رہنے والے نیک اعمال ) یہ ہیں:سُبْحَانَ اللّٰہِ،وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ،وَلاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ،وَاللّٰہُ أَکْبَرُ،وَلاَ حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللّٰہِ۔‘‘[قال الشیخ ابن باز:أخرجہ النسائی وصححہ ابن حبان والحاکم] ٭حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(لَأَنْ أَقُوْلَ سُبْحَانَ اللّٰہِ،وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ،وَلاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ،وَاللّٰہُ أَکْبَرُ أَحَبُّ إِلَیَّ مِمَّا طَلَعَتْ عَلَیْہِ الشَّمْسُ )[رواہ مسلم والترمذی ]
Flag Counter