Maktaba Wahhabi

140 - 195
٭ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’جس شخص کے پاس دو بیویاں ہوں ،پھر وہ ان میں سے ایک کی طرف مائل ہو(اور دوسری کو بالکل نظر انداز کردے ) تو قیامت کے روز وہ اِس حالت میں آئے گا کہ اس کا پہلو مائل ہو گا۔‘‘[رواہ ابو داؤد وصححہ الألبانی ] ٭نیز فرمایا:’’بے شک انصاف کرنے والے اللہ کے ہاں اُس کی دائیں طرف نور کے ممبروں پر ہو نگے اور اس کے دونوں ہاتھ دائیں ہیں۔وہ جو کہ اپنے فیصلوں ،اپنے گھر والوں اور اپنے ماتحت لوگوں میں عدل وانصاف کرتے ہیں۔‘‘[رواہ مسلم ] (۱۳۷) مصیبتوں میں صبر کرنا ٭ارشاد باری تعالی ہے: ﴿إِنَّمَا یُوَفَّی الصَّابِرُونَ أَجْرَہُم بِغَیْْرِ حِسَابٍ﴾[الزمر:۱۰] ’’بلا شبہ صبر کرنے والوں کو ان کا اجر بغیر حساب کے دیا جائے گا۔‘‘ ٭نیز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’صبر روشنی ہے۔‘‘[رواہ مسلم ] ٭اسی طرح رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: (عَجَبًا لِأَمْرِ الْمُؤْمِنِ،إِنَّ أَمْرَہُ کُلَّہُ خَیْرٌ،وَلَیْسَ ذَلِکَ لِأَحَدٍ إِلاَّ لِلْمُؤْمِنِ:إِنْ أَصَابَتْہُ سَرَّائُ شَکَرَ فَکَانَ خَیْرًا لَّہُ،وَإِنْ أَصَابَتْہُ ضَرَّائُ صَبَرَ فَکَانَ خَیْرًا لَّہُ )[رواہ مسلم:۲۹۹۹] ’’مومن کا معاملہ بڑا عجیب ہے اور اس کا ہر معاملہ یقینا اس کیلئے خیر کا باعث ہوتا ہے۔یہ خوبی سوائے مومن کے اور کسی کو نصیب نہیں ہوتی۔اگر اسے کوئی خوشی پہنچے تو وہ شکر ادا کرتا ہے،اس طرح وہ اس کیلئے خیر کا باعث بن جاتی ہے۔اور اگر اسے کوئی غمی
Flag Counter