Maktaba Wahhabi

129 - 195
(۱۲۵) یتیموں اور بیواؤں کی کفالت ٭حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(أَنَا وَکَافِلُ الْیَتِیْمِ فِی الْجَنَّۃِ ہٰکَذَا) وَقَالَ بِإصْبَعَیْہِ السَّبَّابَۃِ وَالْوُسْطٰی ) ’’میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں ایسے ہونگے جیسے یہ دو انگلیاں ہیں۔‘‘ یعنی انگلیٔ شہادت اور درمیانی انگلی۔[رواہ البخاری:۶۰۰۵] ٭حضرت صفوان بن سُلیم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(اَلسَّاعِیْ عَلَی الْأرْمَلَۃِ وَالْمِسْکِیْنِ کَالْمُجَاہِدِ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ،أَوْ کَالَّذِیْ یَصُوْمُ النَّہَارَ وَیَقُوْمُ اللَّیْلَ)[البخاری:۶۰۰۶ ] ’’بیوگان اور مسکینوں پر خرچ کرنے والا آدمی(اجر وثواب کے اعتبار سے ) ایسے ہے جیسے اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا یا دن کو روزہ رکھنے والا اور رات کو قیام کرنے والا ہو۔‘‘ ٭اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’جو شخص اپنے یا کسی اور کے یتیم بچے کو اپنی کفالت میں لے لے یہاں تک کہ اللہ تعالی اسے اُس سے بے نیاز کردے تواُس کیلئے جنت واجب ہو جاتی ہے۔‘‘[رواہ الطبرانی فی الأوسط وصححہ الألبانی ] (۱۲۶) کثرت اولاد کی فضیلت ٭ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (إِذَا مَاتَ الْإِنْسَانُ اِنْقَطَعَ عَنْہُ عَمَلُہُ إِلاَّ مِنْ ثَلاَثٍ:صَدَقَۃٍ جَارِیَۃٍ،أَوْ
Flag Counter