Maktaba Wahhabi

108 - 195
جو نماز کا وقت شروع ہونے پر اذان کہہ رہا تھا۔‘‘[رواہ ابن خزیمۃ فی صحیحہ وقال المنذری:وہو فی مسلم بنحوہ،وصححہ الألبانی ] ٭آپ ذرا غور کریں (اللہ آپ پر رحم کرے ) کہ یہ کتنی بڑی فضیلت ہے اور اِس عمل کا کتنا زیادہ ثواب ہے!اور یہ اللہ کی قسم!صرف اُس آدمی کے اخلاص کی بناء پر ہے۔چنانچہ جب اس نے اللہ تعالی کی عظمت کا اقرار کیا اور خالصتا اس کیلئے عبادت کی تو اسے وہ چیز مل گئی جس کا وہ متمنی تھا۔ہم بھی اللہ کریم سے اس کے وسیع فضل وکرم کا سوال کرتے ہیں۔ (۸۴) بیابان زمین پر اکیلے نماز پڑھنے کی فضیلت ٭نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جب کوئی شخص کسی بیابان جگہ پر ہو اور نماز کا وقت شروع ہو جائے تو وہ وضو کرے اور اگر پانی نہ ملے تو تیمم کرے،پھر اقامت کہہ کر نماز شروع کردے تو دو فرشتے جو اس کے ساتھ ہوتے ہیں وہ بھی اس کے ساتھ نماز پڑھتے ہیں۔اور اگر وہ اذان بھی کہے اور اقامت بھی تو اُس کے پیچھے اللہ کے لشکروں میں سے اتنے(فرشتے ) نماز پڑھتے ہیں کہ جن کے دونوں اطراف کے کنارے دیکھے نہیں جا سکتے۔‘‘[رواہ ابو داؤد وصححہ الألبانی ] ٭اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’تمھارا رب بکریوں کے اُس چرواہے سے بڑا خوش ہوتا ہے جو کسی پہاڑ کے ایک کونے میں اذان کہے اور نمازپڑھے۔اللہ تعالی کہتا ہے:دیکھو میرے اِس بندے کی طرف جس نے اذان اور اقامت کے بعد نماز شروع کردی ہے۔اُس نے ایسا میرے
Flag Counter