Maktaba Wahhabi

153 - 195
والبیہقی وصححہ الألبانی فی صحیح الترغیب:۱۷۴۵] ’’جو آدمی آسان،نرم دل اور(مسلمانوں سے ) قریب ہو اس پر اللہ تعالی نے جہنم کو حرام کردیا ہے۔‘‘ ٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:((لاَ یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ مَنْ کَانَ فِی قَلْبِہٖ مِثْقَالُ ذَرَّۃٍ مِنْ کِبْرٍ ))[رواہ مسلم:۹۱ ] ’’وہ شخص جنت میں داخل نہ ہو گا جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر تکبر تھا۔‘‘ اسی حدیث کے آخر میں رسو ل اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ’ تکبر ‘ کی وضاحت کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:((اَلْکِبْرُ بَطْرُ الْحَقِّ وَغَمْطُ النَّاسِ ) ) ’’کبر ہے حق بات کو ٹھکرا نا اور لوگوں کو حقیر سمجھنا۔‘‘ ٭اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’کیا میں تمھیں اہلِ جہنم کے بارے میں نہ بتاؤں ؟ہر وہ شخص جو بد مزاج،جھگڑالو اور تکبر کرنے والا ہو۔‘‘[متفق علیہ ] ٭ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((بَیْنَمَا رَجُلٌ یَتَبَخْتَرُ یَمْشِی فِی بُرْدَیْہِ قَدْ أَعْجَبَتْہُ نَفْسُہُ،فَخَسَفَ اللّٰہُ بِہِ الْأرْضَ فَہُوَ یَتَجَلْجَلُ فِیْہَا إِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ ))[رواہ مسلم ] ’’ایک آدمی اپنے خوبصورت لباس میں اکڑ ا کر چل رہا تھا اور خود پسندی میں مبتلا تھا۔اسی دوران اچانک اللہ تعالی نے اسے زمین میں دھنسا دیا۔پس وہ قیامت تک زمین کی گہرائی میں جاتا رہے گا۔‘‘ اللہ تعالی ہم سب کو محفوظ اور سلامت رکھے۔
Flag Counter