Maktaba Wahhabi

146 - 195
تعالی نے فرمایا:اے محمد(صلی اللہ علیہ وسلم )!میں نے کہا:میں حاضر ہوں۔تو اللہ تعالی نے فرمایا:جب آپ نماز پڑھ لیں تو یہ دعا پڑھا کریں: (اَللّٰہُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ فِعْلَ الْخَیْرَاتِ وَتَرْکَ الْمُنْکَرَاتِ،وَحُبَّ الْمَسَاکِیْنَ،وَإِذَا أَرَدتَّ بِعِبَادِکَ فِتْنَۃً فَاقْبِضْنِی إِلَیْکَ غَیْرَ مَفْتُونٍ )’’اے اللہ!میں تجھ سے نیکیاں کرنے اور برائیوں کو چھوڑنے اور مسکینوں سے محبت کا سوال کرتا ہوں۔اور جب تو اپنے بندوں کو فتنہ میں مبتلا کرنے کا ارادہ کرے تو مجھے اُس میں مبتلا کئے بغیر میری روح کوقبض کر لینا۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:درجات سے مقصود ہے:سلام پھیلانا،کھانا کھلانا اور رات کو اُس وقت نماز پڑھنا جب لوگ سوئے ہوئے ہوں۔‘‘[رواہ الترمذی وصححہ الألبانی ] (۱۴۵) محبوب کی وفات پر صبر کرنے کی فضیلت ٭حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (یَقُولُ اللّٰہُ تَعَالٰی:مَا لِعَبْدِی الْمُؤْمِنِ عِنْدِیْ جَزَائٌ إِذَا قَبَضْتُ صَفِیَّہُ مِنَ الدُّنْیَا ثُمَّ احْتَسَبَہُ إِلَّا الْجَنَّۃ )[رواہ البخاری:۶۴۲۴] ’’اللہ تعالی فرماتا ہے:میرا وہ مومن بندہ جس کا اہلِ دنیا میں سے کوئی محبوب فوت ہو جائے،پھر وہ صبر کرتے ہوئے مجھ سے اجر وثواب کا طلبگار ہو تو میرے پاس اس کیلئے سوائے جنت کے اور کوئی بدلہ نہیں۔‘‘ ٭ امام زبیدی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ محبوب سے مراد ہر وہ انسان ہے جس سے وہ محبت کرتا ہو مثلا باپ،ماں ،بیٹا،بیٹی اور بیوی وغیرہ۔ اور شاید یہ فضیلت ان لوگوں کو بھی شامل ہے جو آپس میں اللہ کی رضا کیلئے
Flag Counter