Maktaba Wahhabi

139 - 195
٭حضرت حصین بن محصن رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کی پھوپھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور جب وہ اپنی حاجت سے فارغ ہو گئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا:کیا تمھارا خاوند موجود ہے؟اس نے کہا:جی ہاں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:تم اس سے کیسا سلوک کرتی ہو؟اس نے کہا:میں ہر طرح سے اس کی خدمت کرتی ہوں سوائے اس کے کہ میں عاجز آ جاؤں۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(فَانْظُرِیْ أَیْنَ أَنْتِ مِنْہُ،فَإِنَّمَا ہُوَ جَنَّتُکِ وَنَارُکِ )[رواہ احمد وصححہ الألبانی فی آداب الزفاف:ص ۱۱۸ ] ’’تم اس سے کیسا سلوک کرتی ہو ذرا اس بات کا اچھی طرح سے جائزہ لے لینا(اور یاد رکھنا ) وہی تمھاری جنت اور وہی تمھاری جہنم ہے۔‘‘ ٭رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:(اِثْنَانِ لاَ تُجَاوِزُ صَلاَتُہُمَا رُؤُوْسَہُمَا:عَبْدٌ أبَقَ مِنْ مَوَالِیْہِ حَتّٰی یَرْجِعَ،وَامْرَأَۃٌ عَصَتْ زَوْجَہَا حَتّٰی تَرْجِعَ)[رواہ الطبرانی وحسنہ الألبانی فی صحیح الترغیب والترہیب] ’’دو آدمیوں کی نماز ان کے سروں سے اوپر نہیں جاتی۔ایک اپنے آقاؤں سے بھاگا ہوا غلام یہاں تک کہ وہ واپس آجائے۔اور دوسری وہ عورت جو اپنے خاوند کی نافرمان ہو یہاں تک کہ وہ اس کی فرمانبرداربن جائے۔‘‘ (۱۳۶) بیویوں کے درمیان عدل وانصاف کرنا ضروری ہے ٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:’’جس کے پاس دو بیویاں ہوں ،پھر وہ ان میں انصاف نہ کرے تو وہ قیامت کے روز اِس حالت میں آئے گا کہ اس کا ایک پہلو ساقط ہو گا۔‘‘[رواہ الترمذی ]
Flag Counter