Maktaba Wahhabi

104 - 195
(بَشِّرِ الْمَشَّائِیْنَ فِی الظُّلَمِ إِلَی الْمَسَاجِدِ بِالنُّوْرِ التَّامِّ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ )[رواہ ابو داؤد:۵۶۱ والترمذی:۲۲۳ وصححہ الألبانی ] ’’ اندھیروں میں مساجد کی طرف چل کر جانے والوں کو بشارت دے دیجئے کہ انھیں قیامت کے روز مکمل نور نصیب ہو گا۔‘‘ ٭ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(مَنْ غَدَا إِلَی الْمَسْجِدِ أَوْ رَاحَ،أَعَدَّ اللّٰہُ لَہُ فِی الْجَنَّۃِ نُزُلاً،کُلَّمَا غَدَا أَوْ رَاحَ )[البخاری:۶۶۲،مسلم:۶۶۹] ’’ جو شخص صبح کے وقت یا شام کے وقت مسجد میں جائے تو اللہ تعالی اس کیلئے جنت میں مہمان نوازی تیار کرتا ہے،وہ جب بھی جائے،صبح کو یا شام کو۔‘‘ (۷۶) سات قسم کے لوگ جنھیں اللہ تعالی اپنا سایہ نصیب کرے گا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ (سَبْعَۃٌ یُظِلُّہُمُ اللّٰہُ فِی ظِلِّہٖ یَوْمَ لاَ ظِلَّ إِلاَّ ظِلُّہُ:اَلْإِمَامُ الْعَادِلُ،وَشَابٌّ نَشَأَ بِعِبَادَۃِ اللّٰہِ،وَرَجُلٌ قَلْبُہُ مُعَلَّقٌ فِی الْمَسَاجِدِ،وَرَجُلاَنِ تَحَابَّا فِی اللّٰہِ،اِجْتَمَعَا عَلَیْہِ وَتَفَرَّقَا عَلَیْہِ،وَرَجُلٌ دَعَتْہُ امْرَأَۃٌ ذَاتُ مَنْصَبٍ وَّجَمَالٍ فَقَالَ:إِنِّی أَخَافُ اللّٰہَ،وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ بِصَدَقَۃٍ فَأَخْفَاہَا حَتّٰی لاَ تَعْلَمَ شِمَالُہُ مَا تُنْفِقُ یَمِیْنُہُ،وَرَجُلٌ ذَکَرَ اللّٰہَ خَالِیًا فَفَاضَتْ عَیْنَاہُ)[البخاری:۶۶۰،مسلم:۱۰۳۱] ’’ سات افراد ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ اپنے(عرش کے ) سائے میں جگہ دے گا اور اس دن اس کے(عرش کے ) سائے کے علاوہ کوئی اور سایہ نہ ہو گا:عادل حکمران۔
Flag Counter