Maktaba Wahhabi

164 - 195
بہتر ہے۔‘‘[رواہ الترمذی وقال:حدیث حسن صحیح ] ٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’اللہ کے راستے میں ایک گھڑی کا پہرہ حجر اسود کے پاس لیلۃ القدر کے قیام سے بہتر ہے۔‘‘[رواہ البیہقی وصححہ الألبانی ] ٭اس حدیث میں جہاں اللہ کے راستے میں پہرہ دینے کا عظیم ثواب ذکر کیا گیا ہے اور اسے حجر اسود کے پاس لیلۃ القدر کے قیام سے بھی افضل بتایا گیا ہے وہاں اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ حجر اسود کے قریب لیلۃ القدر کا قیام کرنا دوسری جگہ پر قیام کرنے سے افضل ہے۔بشرطیکہ اس سے ازدحام نہ ہو اور دوسروں کو ایذاء نہ پہنچے۔اور اگر ایسا ہو تو پھر حرم شریف میں جہاں بھی ممکن ہو وہیں قیام کر لیا جائے اور اس کا ثواب سب کو معلوم ہے۔ ٭اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’ایک دن اور ایک رات کا پہرہ مہینہ بھر کے روزوں اور اس کے قیام سے بہتر ہے۔اور اگر اسی دوران اس کی موت آجائے تو وہ جو عمل کر رہا ہوتا ہے اسے اوراس کا رزق بھی اس کیلئے جاری کر دیا جاتا ہے اور اسے قبر کی آزمائش سے بچالیا جاتا ہے۔‘‘[رواہ مسلم ] اللہ تعالی ہم سب کو فتنۂ قبر سے محفوظ رکھے۔یقینی طور پر یہ توحید،اسلام اور ایمان رکھنے والی فوج کیلئے بہت بڑی خوشخبری ہے۔ (۱۶۴) جو شخص اللہ کے راستے میں پہرہ دیتے ہوئے مر جائے ! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’ہر مرنے والے شخص کا عمل اُس کی موت کے ساتھ ہی ختم ہو جاتا ہے سوائے اُس شخص کے جو اللہ کے راستے میں پہرہ دیتے ہوئے مر جائے۔چنانچہ اُس کا عمل
Flag Counter