Maktaba Wahhabi

87 - 195
(۵۱) لوگوں کو خیر کی تعلیم دینے کی فضیلت ٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’جو شخص کسی کو علم سکھلائے تو اسے(تعلیم دینے کا اور) اس پر عمل کرنے والے کا اجر بھی ملے گا۔اور عمل کرنے والے کے اجر میں بھی کوئی کمی واقع نہیں ہوگی۔‘‘[رواہ ابن ماجۃ وحسنہ الألبانی ] ٭ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’بے شک اللہ تعالی رحمتیں نازل کرتا ہے اور اس کے فرشتے اور تمام آسمان اور زمین والے حتی کہ چیونٹی جو اپنی بِل میں ہو اور حتی کہ ایک مچھلی بھی ‘سب کی سب چیزیں اس شخص کیلئے مغفرت کی دعا کرتی ہیں جو لوگوں کو خیر کی تعلیم دیتا ہو۔‘‘[رواہ الترمذی وصححہ الألبانی ] (۵۲) امر بالمعروف ونہی عن المنکر کی فضیلت اور اس کا وجوب ٭ ارشاد باری تعالی ہے:﴿فَلَمَّا نَسُواْ مَا ذُکِّرُواْ بِہِ أَنجَیْْنَا الَّذِیْنَ یَنْہَوْنَ عَنِ السُّوئِ وَأَخَذْنَا الَّذِیْنَ ظَلَمُوا بِعَذَابٍ بَئِیْسٍ بِمَا کَانُوا یَفْسُقُونَ﴾[الأعراف:۱۶۵] ترجمہ:’’پھر جب وہ لوگ ان باتوں کو بھول گئے جن کی انھیں نصیحت کی جاتی تھی تو ہم نے صرف ان لوگوں کو عذاب سے بچا لیا جو برائی سے منع کرتے تھے۔اور ظالموں کو ان کے گناہوں کے سبب سخت عذاب میں گرفتار کر لیا۔‘‘ ٭ اسی طرح فرمایا:﴿وَمَا کَانَ رَبُّکَ لِیُہْلِکَ الْقُرَی بِظُلْمٍ وَأَہْلُہَا
Flag Counter