Maktaba Wahhabi

113 - 195
٭اِس عظیم حدیث پر عمل کرنا بھی میں نے اپنے والد سے سیکھا۔اللہ تعالی انھیں اچھے اعمال پر قائم رہنے کی توفیق دے اور انھیں مکمل عافیت نصیب کرے۔وہ اس پر پوری طرح عمل کیا کرتے تھے۔اللہ تعالی انھیں اچھا بدلہ دے اور ہمارا اور ان کا اور تمام مسلمانوں کا خاتمہ اچھا کرے۔آمین (۹۱) وہ عمل جو علیین میں لکھا جاتا ہے حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (مَنْ خَرَجَ مِنْ بَیْتِہٖ مُتَطَہِّرًا إِلیٰ صَلاَۃٍ مَّکْتُوْبَۃٍ،فَأَجْرُہُ کَأَجْرِ الْحَاجِّ الْمُحْرِمِ وَمَنْ خَرَجَ إِلَی تَسْبِیْحِ الضُّحَی لاَ یَنْصِبُہُ إِلاَّ إِیَّاہُ،فَأَجْرُہُ کَأَجْرِ الْمُعْتَمِرِ،وَصَلاَۃٌ عَلٰی إِثْرِ صَلاَۃٍ لاَ لَغْوَ بَیْنَہُمَا کِتَابٌ فِی عِلِّیِّیْن )[رواہ ابو داؤد وحسنہ الألبانی ] ’’ جو آدمی اپنے گھر سے باوضو ہو کر فرض نماز کیلئے جاتا ہے تو اس کا ثواب اس حاجی کا سا ہوتا ہے جس نے احرام باندھا ہوا ہو۔اور جو شخص نماز چاشت کیلئے اٹھے،اسے صرف یہ نماز ہی اٹھائے(کوئی اور کام نہیں ) تو اس کیلئے عمرہ کرنے والے کا ثواب ہے۔اور نماز کے بعد دوسری نماز جن کے درمیان میں کوئی لغو(بے ہودہ )کام نہ ہو تو یہ ایسا عمل ہے جسے علیین میں لکھا جاتا ہے۔‘‘ (۹۲) جمعہ کے دن قبولیت کی گھڑی اور اس کی فضیلت ٭نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’میرے پاس جبریل علیہ السلام آئے اور ان کے ہاتھ میں ایک سفید آئینہ تھا جس
Flag Counter