Maktaba Wahhabi

111 - 190
بات میں اپنی گھٹیاعقلوں اور فاسد ذہنوں کے ساتھ کتنی ہی غلط باتوں کو جمع کر دیا ہے۔ انہوں نے اس ارشادِ الٰہی کی یکسر مخالفت کی ہے، کہ: {وَ لَا تَقْفُ مَا لَیْسَ لَکَ بِہٖ عِلْمٌ إِنَّ السَّمْعَ وَ الْبَصَرَ وَ الْفُؤَادَ کُلُّ أُولٰٓئِکَ کَانَ عَنْہُ مَسْئُوْلًا}[1] [جس بات کی آپ کو خبر ہی نہ ہو ، اس کا پیچھا نہ کیجیے۔ بلاشبہ کان ، آنکھ اور دل ،ان میں سے ہر ایک سے پوچھ گچھ کی جانے والی ہے۔] انہوں نے جھوٹی گواہی کی سنگینی کے بارے میں واضح احادیث متواترہ اور صحیح احادیث مشہورہ کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے اہل حل و عقد کے اجماع اور دیگر قطعی دلائل کی بھی مخالفت کی ہے ، جن کے مطابق عام لوگوں پر جھوٹ باندھنا حرام ہے، تو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنا کیسا ہو گا، کہ ان کا فرمان تو شریعت ہے ، اور ان کا کلام وحی [سے ہوتا ]ہے؟ جب ان کی بات میں غور کیا جائے، تو یہ حقیقت واضح ہو جاتی ہے، کہ وہ اللہ تعالیٰ پر جھوٹ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: {وَمَا یَنْطِقُ عَنِ الْہَوٰی ۔ إِِنْ ہُوَ اِِلَّا وَحْيٌ یُّوحٰی} [2] [وہ اپنی خواہش سے کوئی بات نہیں کرتے ، وہ تو صرف وحی ہے، جو اُتاری جاتی ہے۔] ان لوگوں کی سب سے حیران کن بات، ان کا یہ کہنا ہے: ’’ہمارا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خاطر ہے۔‘‘ ان کا ایسا کہنا عربی زبان اور شریعت کے خطاب سے ناواقفیت کی بنا پر ہے ، کیوں کہ ان کا یہ سب کچھ کہنا ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنا ہے۔ [3]
Flag Counter