Maktaba Wahhabi

120 - 190
شخص حدیث بیان کرتے ہیں ۔‘‘ انہوں نے جواب دیا: سنو! میں بلاشبہ ان سے دور نہ رہا ، لیکن میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا تھا :’’جس شخص نے مجھ پر قصداً جھوٹ باندھا، اس کو چاہیے کہ اپنا ٹھکانا[دوزخ کی ] آگ بنا لے۔‘‘ [1] ایک دوسری روایت میں ہے، کہ انہوں نے فرمایا: ’’اے میرے چھوٹے بیٹے! تم اس قرابت اور رشتہ داری سے آگاہ ہو ، جو میرے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان تھی۔ ان کی پھوپھی میری والدہ تھیں ، ان کی اہلیہ خدیجہ رضی اللہ عنہا میری پھوپھی تھیں ۔ ان کی والدہ آمنہ ، وہب کی بیٹی اور میری دادی ہالہ ، وہیب کی بیٹی تھیں اور وہب اور وہیب دونوں بھائی بھائی تھے اور ان کے والد عبد مناف تھے۔میری زوجہ ، جو تمہاری والدہ ہیں ، ان کی ہمشیرہ عائشہ رضی اللہ عنہا ان کے ہاں تھیں ، لیکن میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’جس شخص نے قصداً مجھ پر …… الحدیث۔ [2] ۲: امام ابن ماجہ اور امام دارمی نے عمرو بن میمون سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا : ’’میں جمعرات کی شام ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے ہاں حاضری نہ چھوڑتا ، لیکن میں نے انہیں کبھی کسی چیز کے بارے میں یہ کہتے ہوئے نہ سنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے [ اس کے بارے میں ] فرمایا۔‘‘ ایک شام انہوں نے فرمایا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا‘‘، تو [ ساتھ ہی] انہوں نے اپنا سر جھکا لیا ، میں نے ان کی طرف نگاہ اُٹھائی، تو [دیکھا کہ ] وہ بٹن کھولے کھڑے تھے، ان کی دونوں آنکھیں آنسوؤں سے لبریز تھیں اور ان کی رگیں پھولی ہوئی تھیں ۔
Flag Counter