Maktaba Wahhabi

143 - 190
کی عمر دراز کر دیجیے، اس کے افلاس کو طویل کر دیجیے اور اس کو فتنوں میں مبتلا کر دیجیے۔‘‘ اس کے بعد جب کبھی اس شخص سے دریافت کیا جاتا ، تو وہ کہتا:’’فتنہ میں مبتلا بڈھا ہوں ، مجھے سعد… رضی اللہ عنہ … کی بد دعالگ چکی ہے۔‘‘ عبدالملک[1] بیان کرتے ہیں :’’میں نے اس شخص کو اس کے بعد دیکھا، کہ بڑھاپے کی بنا پر اس کی بھویں آنکھوں پر گری ہوئی تھیں اور وہ راستے میں گزرتی ہوئی جوان لڑکیوں کے جسموں کو اپنی انگلیوں سے دباتاتھا۔‘‘ [2] اس حدیث شریف میں یہ بات واضح ہے ، کہ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ پر ناجائز الزامات لگانے والے شخص کو اللہ تعالیٰ نے دنیا میں ہی سنگین سزائیں دیں اور اس کو ملنے والی سزاؤں میں سے ایک ذلت آمیز اور رسوا کُن سزا یہ تھی ، کہ وہ کبر سنی کے باوجود راستوں میں جوان لڑکیوں سے اپنے ہاتھوں کی انگلیوں سے چھیڑ چھاڑ کرتاتھا۔ ایک اور روایت میں ہے :’’وہ اندھا ہو گیا ، اور اس کے ہاں دس بیٹیاں جمع ہو گئیں ۔ جب بھی وہ عورت کی آواز سنتا ، تو اس کو پکڑ لیتا۔ جب اس پر اعتراض کیا جاتا ، تو وہ کہتا : ’’بابرکت سعد کی بد دعا۔‘‘ ایک اور روایت میں ہے:’’وہ غربت و افلاس کا شکار ہوا اور فتنے میں مبتلا کیا گیا۔‘‘ ایک اور روایت میں ہے:’’جو فتنہ بھی بپا ہوتا ، وہ اس میں شریک ہوتا۔‘‘ ایک اور روایت میں ہے:’’ وہ فتنہ مختار[3] کے وقت موجود تھا اور اسی میں مارا گیا۔‘‘ [4]
Flag Counter