Maktaba Wahhabi

181 - 372
طبعی تمام حیثیتوں سے احاطہ کیے ہوئے ہوتاہے۔یہی وجہ ہے کہ اسلامی اصول وقوانین اورقواعدوضوابط کودنیاکے ہرکونے میں خراج تحسین پیش کیاجاتاہے۔اس فصل میں غیراسلامی حقوق زوجین کااسلامی حقوق سے تقابل پیش کیاجاتاہے۔ بیوی کے حقوق 1۔ حسن سلوک 2۔ عزت واحترام 3۔ حق وراثت 4۔ حیات زندگی کاحق 5۔ شہادت 6۔ حصول اولاد 7۔ تعددازواج کی صورت میں عدل وانصاف 8 شوہر کی وفات کے بعددوسری شادی کاحق 1۔حسن سلوک اہل یونان کے ہاں یونان علم وتمدن کی دنیامیں امامت کے فرائض اداکرچکاہے۔بیشترعلمی،سیاسی،معاشرتی اورفلسفیانہ نظریات کی نسبت یونان کی طرف کی جاتی ہے۔اس لیے اہل یونان کے اپنی بیویوں اورعورتوں کے ساتھ رویے کوپیش کیاجاتاہے۔ ’’عورت کی زندگی کامقصدصرف یہی سمجھاجاتاتھاکہ وہ مرد کی غلامی اورخدمت کرے۔یونانی عموما عورتوں کوایک درجہ کم مخلوق سمجھتے تھے،جن کا مصرف صرف خانہ داری اورترقی نسل تھا۔‘‘۲؎ اہل روم کے ہاں ’’روم میں مردکی حکومت اپنی بیوی پرجابرانہ تھی عورت ایک لونڈی کی حیثیت رکھتی تھی جس کامعاشرت میں کوئی حصہ نہ تھا۔اس کوکسی قسم کاکوئی حق حاصل نہ تھا۔‘‘۳؎ اہل ایران کے نزدیک ’’ایران کی اخلاقی حالت نہایت شرم ناک تھی۔باپ کابیٹی کو،بھائی کابہن کو،اپنی زوجیت میں لیناکوئی غیرمعمولی بات نہ تھی۔۴؎ اہل مصرکے ہاں مصرمیں بھی فارس کی عورت کی طرح کوئی قدروقیمت نہ تھی۔اسے حقیرجان کر انسانیت کے تمام حقوق سے محروم کیاگیا۔ فداحسین ملک کے بقول: ''In egyft and eurpean countries women were treated worse than slaves: مصراوریورپی ممالک میں جوسلوک عورتوں سے کیاجاتاتھا وہ غلاموں سے بدترتھا۔۵؎ یہودکے ہاں یہودی اپنی بیوی کو(ناپاک سمجھتے ہوئے )ایام ماہواری میں اپنے آپ سے جداکردیتے۔
Flag Counter