Maktaba Wahhabi

204 - 372
’’ لا یرحم اللّٰہ من لا یرحم الناس‘‘ ۲۳؎ ’’جو شخص لوگوں پر رحم نہیں کرتا اس پر اللہ تعالیٰ بھی رحم نہیں کرتا۔‘‘ اسی طرح حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ ہم رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آپ کی بنات میں سے ایک کاقاصد آیا اور کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بیٹی بلارہی ہے اس لیے کہ ان کا بیٹا موت و حیات کی کشمکش میں ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آپ لوٹ جائیں اور اسے خبر دیں وہ اللہ کے لیے ہے جس کا وہ مطالبہ کر رہی ہے اور اسی کا ہے جو اس نے عطا کیا ہے اور ہر چیز کا وقت مقرر ہے پس چلا جائے توچاہیے کہ صبر کرے اور اللہ سے اجروثواب کی امید رکھے ان کا قاصد پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوااور کہا کہ وہ قسم دے رہی ہے کہ آپ ضرور ایک بار تشریف لائیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے ساتھ سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ ومعاذ بن جبل رضی اللہ عنہ بھی ان کے گھر تشریف لے گئے تو انہوں نے بچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں رکھا اور ان کا سانس الٹ رہا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے آنسوں بہنے لگے تو حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے کہا اے اللہ کے رسول یہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا اے سعد رضی اللہ عنہ ((ہذہ رحمۃ جعلہا اللّٰہ فی قلوب عبادہ وإنما یرحم اللّٰہ من عبادہ الرحماء)) ۲۴؎ ’’یہ تو رحمت وشفقت ہے جو اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے دلوں میں سمو دی ہے اللہ تعالیٰ اپنے رحیم بندوں کواپنی رحمت عطا کرتا ہے ‘‘ ’’عبداللّٰه بن عمرو رضی اللّٰہ عنہم یبلغ بہ النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم الراحمون یرحم ضحیم الرحمن اترحموا اہل الأرض یر حمکم من فی السماء‘‘۲۵؎ ’’عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ(اپنی اولاد اور چھوٹوں)پر رحم کرنے والوں پر اللہ اپنی رحمت برساتا ہے تم زمین والوں پر شفقت ورحمت کر و اللہ تم پر شفقت ورحمت کرے گا۔‘‘ مزید برآں حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’ سمعت ابا القاسم الصادق المصدوق صاحب ہذہ الحجر یقول لاتنزع الرحمۃ إلا من شقی‘‘۲۶؎ ’’میں نے ابا القاسم صلی اللہ علیہ وسلم جو اس مبارک والے ہیں،سے یہ سنا،وہ فرماتے ہیں کہ رحمت،بد بخت و بد نصیب کے علاوہ کسی سے نہیں۔‘‘ حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حسین بن علی کا بوسہ لیا۔اقرع بن حابس تمیمی پاس ہی تشریف فرماتے تھے،کہنے لگے:میرے دس بچے ہیں لیکن میں نے آج تک ان میں سے کسی کا بھی بوسہ نہیں لیا۔تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’من لا یرحم لا یرحم‘‘ جو رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جائے گا۔‘‘۲۷؎ ’’حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں ایک اعرابی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش ہوا اورکہا آپ بچوں کا بوسہ لیتے ہیں میں نے تو کبھی بوسہ نہیں لیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس میں میرا کیا قصور ہے آپ کے دل سے رحمت چھین لی گئی ہے۔‘‘ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ابن السرح عن النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم قال من لم یرحم صغیرنا ویعرف حق کبیرنا فلیس منا‘‘ ۲۸؎ مزید برآں فرمایا: ’’لیس منا من لم یرحم صغیرنا ولم یؤقر کبیرنا‘‘ ۲۹؎
Flag Counter