Maktaba Wahhabi

205 - 372
جو اپنے چھوٹوں پر شفقت اور بڑوں کا ادب واحترام بجا نہیں لاتا تو اس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’لیس منا من لم یرحم صغیرنا ویعرف شرف کبیرنا‘‘۳۰؎ ’’حضرت عمرو بن شعیب رضی اللہ عنہما اپنے باپ سے پھر اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو اپنے چھوٹوں سے محبت اور بڑوں کی توقیر نہیں پہچانتا وہ ہم سے نہیں۔‘‘ امام ترمذی رحمہ اللہ((لیس منا))کی وضاحت اس طرح فرماتے ہیں: ’’قال بعض أہل العلم معنی قول النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم لیس منا یقول لیس من سنتنا لیس من ادبنا وقال علی بن المدینی قال یحی بن سعید کان سفیان الثوری ینکر ہذا التفسیر لیس منا یقول لیس من ملتنا‘‘ ’’ بعض اہل علم نے کہا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ’’لیس منا‘‘کامطلب ہے کہ وہ آدمی ہمارے طریقے پر نہیں۔یا اس آدمی کا ہما رے دین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔یحی بن سعید اور علی بن مدینی فرما تے ہیں کہ سفیان ثوری اس وضاحت سے انکا ری ہیں وہ فرماتے ہیں ایسا شخص ہماری ملت اسلامیہ سے نہیں ہے۔‘‘ گویا مذکورہ بالا تمام روایات میں والدین کے لیے اپنی اولاد اور تمام چھوٹوں پر شفقت ومہربانی کرنے کا ذکر ہوا ہے اور یہ جہاں اولاد کا اخلاقی حق ہے وہاں اللہ تعالیٰ کا پسندیدہ فعل ہے اسی لیے کہ اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام الرحمان ہے اور اولاد(چھوٹے بچوں)کا یہ حق سلب کر لینا جاہلیت کے امور سے ہے۔
Flag Counter