Maktaba Wahhabi

336 - 372
1۔منگنی کے وقت لڑکی کو دیکھنا 1۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ((إذا القی اللّٰہ فی قلب امرئ خطبۃ امرأۃ فلا بأس أن ینظر إلیھا)) ۴۰؎ ’’جب اللہ تعالیٰ کسی مرد کے دل میں کسی عورت سے شادی کاارادہ پیدا فرمادے تو اسے چاہیے کہ اسے دیکھ لے اس میں کوئی حرج نہیں۔‘‘ 2۔ حضرت مغیرہ سے مروی ہے کہ انہوں نے ایک عورت سے منگنی کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: ((انظر إلیہا فإنہ أخری أن یؤدم بینکما)) ۴۱؎ ’’اس عورت کو دیکھ لو کیونکہ یہ تمہارے درمیان محبت قائم رکھنے کے لیے زیادہ مناسب ہوگا۔‘‘ 2۔خِطبہ پر خِطبہ کی ممانعت 1۔ حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ سے روایت ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ((لا یخطب الرحل علی خطبۃ أخیہ حتی یترک الخاطب قبلہ اویأذن لہ الخاطب)) ۴۲؎ ’’کوئی آدمی وہاں پیغام نکاح نہ بھیجے جہاں اس کے مسلمان بھائی نے پہلے سے پیغام بھیجاہو البتہ اگر پہلا پیغام بھیجنے والا دستبردار ہوجائے یا(اپنے ساتھ) دوسرے کو بھی(پیغام بھیجنے) کی اجازت دے دے تو پھر کوئی حرج نہیں۔‘‘ 2۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ((المومن أخوالمومن فلا یحل للمومن أن یبتاع علی بیع أخیہ ولا یخطب علی خطبۃ أخیہ حتی یذر)) ۴۳؎ ’’ایک مومن دوسرے مومن کا بھائی ہے اس لیے کسی مومن کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ اپنے بھائی کے سودے پرسودا کرے اور نہ کسی کے خِطبے پر خِطبہ کرے الا کہ وہ اس سے دستبردار ہوجائے۔(تو پھر اس کے لیے پیغام نکاح بھیجنا درست ہے) نکاح کے وقت ولی اور گواہوں کی موجودگی اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَلَا تَنْکِحُوْا الْمُشْرِکٰتِ حَتّیٰ یُومن……﴾۴۴؎ ’’اور مشرکہ عورتوں سے نکاح نہ کرو جب تک وہ ایمان نہ لے آئیں۔‘‘ ٭ امام قرطبی فرماتے ہیں: ((فی ھذہ الایۃ دلیل بالنص علی ان لا نکاح الابولی)) ۴۵؎ ’’یہ آیت بطور نص اس بات کی دلیل ہے کہ ولی کی اجازت کے بغیر(عورت کا) نکاح صحیح نہیں۔‘‘ جبکہ عہد جاہلیت میں گواہوں کاکوئی تصور نہ تھا یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دور جاہلیت میں رائج نظام نکاح باطل قرار دے دیا اس کی صراحت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اس طرح فرماتی ہیں: ((فنکاح منھا نکاح الناس الیوم یخطب الرجل الی الرجل ولیتہ اوا بنتہ … فلما بعث محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم بالحق ھدم نکاح الجاھلیۃ کلہ الانکاح الناس الیوم)) ۴۶؎ ’’ان میں سے ایک نکاح یہ تھا جو آج لوگوں(عہد نبوت) میں رائج ہے کہ ایک آدمی دوسرے آدمی کے پاس اس کی زیر ولایت لڑکی یا اس
Flag Counter