Maktaba Wahhabi

47 - 372
٭ نکاح میں عورت کے لئے ولی مرشد کا ہونا شرط ہے جبکہ معاہدہ میں نہیں۔ ٭ مہر صرف مرد پر لازم ہے اور نکاح کے بعد بیوی کا نان نفقہ اور گھریلو اخراجات بھی اس کے ذمہ ہیں جبکہ معاہدہ میں ایسا نہیں۔ ٭ نکاح کے لئے دو عادل گواہوں کی موجودگی ضروری ہے جبکہ معاہدہ میں ایسا نہیں۔ ٭ نکاح میں کفو(Status)بڑی اہمیت رکھتا ہے جبکہ معاہدہ میں نہیں۔ اس تفصیل سے یہ بات واضح ہو گئی کہ نکاح محض معاہدہ نہیں کہ جس طرح پسند ہوا طے کر لیا،بلکہ یہ ایک شرعی حکم ہے۔جس کے ایک ایک جز کی شرعی طور پر تفصیل اور وضاحت موجود ہے۔جنہیں ملحوظ خاطر رکھے بغیر کوئی چارہ نہیں۔
Flag Counter