Maktaba Wahhabi

50 - 372
کیے جائیں تووہ نہ صرف فرد کو شدید قلق واضطراب میں مبتلا کردیتی ہے بلکہ بسا اوقات ہلاکت کی اتھاہ گہرائیوں میں غوطہ زن ہونے پر مجبور کردیتی ہے۔اور اس کی تکمیل کا فطری اورعمدہ ترین ذریعہ نکاح ہے جس سے حواس خمسہ کی افزائش کے ساتھ ساتھ نظر حرام سے بچ جاتی ہے اور دل حلال پر قانع ہوجاتاہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’إن المرأۃ تقبل فی صورۃ شیطان وتدبرفی صورۃ شیطان فإذا أبصر أحدکم امرأۃ فلیأت أہلہ فإن ذلک یرد ما فی نفسہ‘‘۳۲؎ ’’عورت شیطان کی صورت میں آتی ہے اورشیطان کی صورت میں جاتی ہے جب تم میں سے کسی کوایسی عورت نظر آئے جواسے اچھی لگے تواسے چاہیے کہ وہ اپنے اہل کے پاس آئے۔یہ عمل اس چیز کو ختم کردے گا جواس کے نفس میں ہے۔‘‘ اسی طرح ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿نِسَائُ کُمْ حَرْثٌ لَکُمْ فَأْتُوْا حَرْثَکُمْ أَنّٰی شِئْتُمْ وَقَدِّمُوْا لِأَنْفُسِکُمْ ﴾۳۳؎ ’’تمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں تمہیں اختیار ہے جس طرح چاہو،اپنی کھیتی میں جاؤ،مگر اپنے مستقبل کی فکر کرو۔‘‘ مذکورہ مضمون کی مؤید،یہ حدیث ملاحظہ فرمائیے: ’’إذا أحدکم اعجبتہ المرأۃ فوقعت فی قلبہ فلیعمد إلی امرأتہ فلیواقعہا فإن ذلک یرد مافی نفسہ‘‘۳۴؎ ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جب تم میں سے کسی کوکوئی عورت خوبصورت اوراچھی محسوس ہو آپ کے دل میں خواہش پیداہو توآپ اپنی بیوی کے پا س جائیں اوراس سے اپنی خواہش پوری کریں پس یہ عمل اس چیز کو ختم کردے گا جس کی آپ کے دل میں خواہش پیدا ہوئی ہے۔‘‘ الغرض مسلم نوجوانوں کے لئے جنسی خواہش کی تسکین کا واحد ذریعہ نکاح ہے جوکہ خاندان ومعاشرہ کی بقا کا ضامن بھی ہے اور جنسی خواہش کی تکمیل بھی اس کا بنیادی مقصد ہے۔ تکاثراسرہ وامت نکاح کا ایک بڑامقصد کثرت نسل ہے شادی عمدہ اولاد کا بہترین ذریعہ ہے اس سے نسل زیادہ ہوتی ہے زندگی کا تسلسل رہتاہے ان اسباب کی محافظت بھی ہوتی ہے جن کی سرپرستی اسلام نے بڑے عمدہ طریقے سے کی ہے۔ امت محمدیہ قیامت کے دن سب امتوں سے بڑی ہوگی اوراس پر ہمارے پیغمبر فخر کریں گے ہمارے لیے یہی حکم ہے کہ امت میں اضافے کی فکر کریں ایسی عورتوں سے شادی کریں جن سے بکثرت نسل پھیلے بلکہ مرد کی ایک سے زیادہ بیویاں ہوں گی اورسب سے اولاد ہوتومرد کی نسل کس قدرزیادہ ہوگی کم ازکم چار گنا زیادہ بنست اس شخص کے جس کی صرف ایک ہی بیوی ہو۔ نکاح کے اس مقصد کی وضاحت کرتے ہوئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جاء رجل إلی النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم فقال أنی أصبت إمرأۃ ذات حسب وجمال وإنہا لاتلد أفأتزوجہا؟ قال لا ثم أتاہ الثانیۃ فنہاہ ثم أتاہ الثالثۃ فقال تزوجوالودود الولود فانی مکاثر بکم الأمم‘‘۳۵؎ ’’ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوا اورعرض کیا’ایک خوبصورت اور حسب ونسب والی عورت ہے لیکن اس کے ہاں اولاد نہیں ہوتی کیا میں اس سے نکاح کرلوں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’نہ کرو ‘‘پھروہ دوسری مرتبہ حاضرہوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’نہ کرو ‘‘پھروہ تیسری
Flag Counter