Maktaba Wahhabi

102 - 154
عیینہ کی روایت کی حقیقت بیان کریں گے لیکن اس تفصیل میں جانے سے پہلے جناب عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی اس روایت کی وضاحت کرتے جائیں، جناب عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے رفع الیدین کی روایت ان کے دو شاگرد بیان کرتے ہیں 1 سالم بن عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جو موصوف کے صاحبزادے ہیں اور 2 نافع رحمہ اللہ جو موصوف کے آزاد کردہ غلام ہیں اور ان کی روایات صحیح بخاری، مسند احمد بن حنبل، السنن الکبری للبہیقی (۷۰۱۲) اور المعجم الاوسط للطبرانی وگیرہ میں موجود ہیں۔ اور امام سالم سے رفع الیدین کی روایت کو ان کے شاگرد ابن شہاب الزہری رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں اور ابن شہاب زہری سے ان کے سولہ شاگرد اس حدیث کو بیان کرتے ہیں۔ 1 سفیان ابن عیینہ2 مالک بن انس 3 یونس ابن یزید 4 شعیب 5 ابن جریج 6 ابن اخی الزہری 7 معمر 8 الزبیدی 9 عقیل 10 محمد بن ابی حفصہ 11 عبداللہ بن عمر 12 عبداللہ بن عمر 13 ہشیم 14 الاوزاعی 15 یحییٰ بن سعید الانصاری 16 سفیان بن حسین۔ تفصیل میں جانے سے پہلے حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کی تحقیق ملاحظہ فرمائیں۔ موصوف نے اس مکمل تفصیل کو ایک نقشہ کے ذریعے ذہن نشین کرانے کی کوشش کی ہے اور سمندر کو کوزے میں بند کرنے کی کوشش کی ہے۔ چنانچہ اس نقشہ کو ملاحظہ فرمائیں: عکس (عکس نور العینین ص۶۵) 1امام زہری کے سولہ شاگردوں میں سے ایک شاگرد امام سفیان ابن عیینہ بھی ہیں جو اثبات رفع الیدین کی روایت کو بیان کرتے ہیں۔ امام موصوف سے بقول حافظ زبیر علی زئی
Flag Counter