Maktaba Wahhabi

62 - 154
الحمد ﷲ!اہل حدیث وہ جماعت ہے جو کسی شخصیت کی پرستار نہیں اور نہ ہی یہ اپنا ناطہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کسی اور شخصیت سے جوڑتے ہیں بلکہ ہر معاملے میں یہ قرآن و حدیث پر عمل پیرا رہتے ہیں۔ اور یہ یہی چیز ماسواء میں اوکاڑوی کے غیظ و غضب کا باعث بنی ہے، موصوف نے احادیث رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی ان کتابوں کو بھی معاف نہیں کیا کہ جن کے متعلق پوری اُمت مسلمہ کا اتفاق ہے کہ قرآن مجید کے بعد حدیث کی سب سے زیادہ صحیح کتابیں بخاری و مسلم ہیں۔ موصوف نے بعض ایسی شرمناک باتیں اپنی کتابوں میں تحریر کر دی ہیں کہ کوئی حیادار انسان اپنی زبان اور قلم کے ذریعے ان کا اظہار نہیں کر سکتا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی والی عبارت موصوف کے قلم سے ملاحظہ کریں: عکس موصوف نے دو مختلف فیہ روایات کو ذکر کر کے ان میں تضاد ثابت کرنا چاہتے ہیں اور اس طرح اس نے منکرین حدیث والا انداز اختیار کر رکھا ہے۔ یہاں بھی وہ کتے کے سمنے سے گزرنے پر نماز ٹوٹنے کا ذکر کر رہے ہیں حالانکہ صحیح مسلم کی حدیث میں کالے کتے کا ذکر ہے، الفاظ یہ ہیں: فانہ یقطع صلوتہ الحمار والمرأۃ والکلب الاسود (مسلم ج۱ ص۱۹۷) اگر نمازی کے آگے پالان کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز نہ ہو) اور ا س کے آگے سے گدھا اور عورت اور کالا کتا گزر جائے تو اس کی نماز ٹوٹ جائے گی۔ اور اس روایت کے بعد موصوف نے جو روایت بیان کی ہے لیکن اپ نماز پڑھاتے رہے اور کتیا سامنے کھیلتی رہی اور ساتھ گدھی بھی توی اور دونوں کی ……… اس روایت کا کوئی حوالہ موصوف نے نہیں دیا۔ بلکہ یہ روایت موصوف کی خود ساختہ
Flag Counter