Maktaba Wahhabi

66 - 154
کانت عائشہ رضی اللّٰه عنہا یومھا عبدھا ذکوان من المصحف (ص۹۶ ج۱) عائشہ رضی اللہ عنہا کا غلام ذکوان قرآن سے دیکھ کر ان کی امامت کراتا تھا۔ اُم المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ عنہا نماز میں قراۃ مصحف (قرآن) سے دیکھ کر کرتی تھیں۔ (مصنف عبدالرزاق ص۴۲۰ ج۲۔ رقم الحدیث ۳۹۳۰)۔ امام ابی بکر بن ابی ملیکۃ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ: ان عائشہ اعتقت غلاما لھا عن دبر فکان یؤمھا فی رمضان فی المصحف سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا ایک غلام تھا جسے بعد میں آپ رضی اللہ عنہا نے آزاد کر دیا تھا وہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی رمضان المبارک میں امامت کراتا تھا اور قراۃ قرآن مصحف (قرآن) سے دیکھ کر کرتا تھا۔ ٖ(مصنف ابن ابی شیبہ و:۳۳۸، ج۲ و فتح الباری و ۱۴۷ ج۲ و کتاب المصاحف لابن ابی داو‘د و ۱۹۲) علامہ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس اثر کی سند صحیح ہے۔ (تغلیق التعلیق ص ۲۹۱ ج۲)۔ امام ابن شہاب الزہری رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ قرآن میں دیکھ کر امامت کا کیا حکم ہے؟ قال ما زالوا یفعلون ذلک منذ کان الاسلام کان خیارنا یقرون فی المصاحف ابتداء اسلام سے ہی علماء قرآن مجید کو دیکھ کر (امامت) کراتے رہے جو ہمارے بہتر تھے۔ (قیام اللیل ص ۱۶۸ طبع مکتبہ اثریہ)۔ امام سعد، امام سعید بن مسیب، امام حسن بصری، امام محمد بن سیرین، امام یحییٰ بن سعید انصاری، امام مالک، امام احمد بن حنبل رحمہم اللہ تمام کے تمام اس کے جواز کے قائل ہیں۔ تفصیل کیلئے دیکھئے: (قیام اللیل ص:۱۶۸ و مصنف ابن ابی شیبہ ص ۳۳۸ ج ۲ و مصنف عبدالرزاق ص ۴۲۰، ج۲)
Flag Counter