Maktaba Wahhabi

170 - 467
ریاض سے مکہ مکرمہ کے لئے شاہ عبدالعزیز کاسفر ’’میں مکہ مکرمہ جا رہا ہوں۔ ان پر مسلط ہونے کے لیے نہیں۔ بلکہ ان سے ظلم دور کرنے کے لیے۔ ‘‘(شاہ عبدالعزیز) جب شاہ عبدالعزیز نے مکہ مکرمہ جانے کا ارادہ کیا تو انہوں نے تمام اسلامی ملکوں کے سربراہوں کو پیغامات بھیجے۔’’ وہ مکہ مکرمہ جا رہے ہیں۔‘‘ روانگی سےقبل انہوں نے ایک تاریخی تقریر کی جس کی ابتداء حمد اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر دورد و سلام سے کی۔ پھر انہوں نے تقریر کرتے ہوئے کہا۔ ’’ میں مکہ مکرمہ جا رہا ہوں ان پر مسلط ہونے کے لیے نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کے بندوں سے ظلم دور کرنے کے لیے۔ میں حرم مکی طرف جا رہا ہوں۔ تاکہ شریعت کانفاذ ہو۔ کیونکہ آج کے بعد کوئی حکمران نہ ہوگا بلکہ شریعت ہو گی۔ اور ہمیں چاہیے کہ ہمارے ماتھے صرف اللہ تعالیٰ ہی کے آگے جھکیں۔‘‘ انہوں نے کہا۔ ’’ وہاں ہم عالم اسلام کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے۔ تبادلہ خیالات ہو گا اور ہر وسیلہ اختیار کیا جائے گا تاکہ اللہ تعالیٰ کا گھر ہر قسم کی سیاسی خواہشات سے پاک ہو اور اللہ تعالیٰ کے گھر میں آنے والوں کو آرام و راحت نصیب ہو ں۔ شاہ عبدالعزیز 13 ربیع الثانی 1343 بمطابق 11 نومبر 1924 کو ریاض سے روانہ ہوئے۔ ان کے ہمراہ مندرجہ ذیل اہم شخصیات تھیں۔
Flag Counter