Maktaba Wahhabi

59 - 467
پہلی کوشش پہلی کوشش نوجوان شہزادہ عبدالعزیز بن عبدالرحمٰن آل سعود نے اپنی مملکت کی بازیابی کے لیے کی جس پر آل رشید نے قبضہ کر رکھا تھا۔ اس مملکت پر سب سے پہلے محمد الرشید پھر اس کے بھتیجے عبدالعزیز الرشید نے اپنے چچا کے مرنے کے بعد حکمرانی سنبھالی تھی۔ مملکت کی بازیابی کے لیے پہلی کوشش شہزادہ عبدالعزیز آل سعود نے 1900 میں کی، اس وقت ان کی عمر 21 سال تھی۔ ان کے ہمراہ ایک چھوٹی سی فوج تھی اور یہ کوشش جنگ صریف کے موقعہ پر کی گئی۔ ان کے والد کویت کے امیر شیخ مبارک کے ہمراہ قصیم میں رہ گئے تاکہ ابن رشید کے ساتھ لڑائی کر سکیں۔ ان کا خیال تھا کہ ابن رشید دو مقامات پر لڑائی نہیں لڑ سکتا۔ اس لیے نوجوان شہزادہ عبدالعزیز ایک چھوٹی سی فوج لے کر ریاض پر قبضہ کے لیے چلے گئے اور شو کی نامی مقام پر وہ کویتی فوج سے الگ ہو کر ریاض کی طرف بڑھنے لگے۔ شوکی اور ریاض کا درمیانی راستہ انہوں نے دو دن میں طے کر لیا۔ اس دوران ریاض پرابن رشید کی طرف سے عبدالرحمٰن ابن ضیغان حکمران تھا۔ تاریخی شواہد بتاتے ہیں کہ وہ مصمک قلعہ تک پہنچ گئے اور سرنگ بنانی شروع کر دی تھی۔ لیکن کویتی امیر کے فوجوں اور آل رشید افواج کے درمیان صریف نامی جگہ پر لڑائی شروع ہو گئی۔ یہ لڑائی سات مارچ 1901ء میں ہوئی اور ابن رشید نے اس لڑائی میں کامیابی حاصل کی۔ جب اس لڑائی اور شکست کی اطلاع شہزادہ عبدالعزیز کو پہنچی کہ کویتی افواج شکست کے بعد کویت واپس چلی گئی ہیں تو وہ بھی ریاض سے واپس چلے گئے۔
Flag Counter