Maktaba Wahhabi

338 - 467
شاہ عبدالعزیز اور قرآن پاک سے محبت جناب احمد علی شاہ عبدالعزیز کی قرآن پاک سے محبت کے بارے میں لکھتے ہیں ’’ ایک دن ہم البدیعۃ محل میں تھے۔ شاہ عبدالعزیز نےاپنا ایک آدمی بھیجا اور بتایا کہ جب پڑھائی ختم ہو تو الشیوخ(اساتذہ)ہمارے پاس آجائیں۔ تعمیل حکم میں ہم چلے گئے۔ ہم نے سلام پیش کیا اور قریب بیٹھ گئے۔ انہوں نے شیخ خیاط کی طرف اشارہ کر کے فرمایا آپ قرآن پاک پڑھیں اور اتنا پڑھیں کہ عصر کی اذان ہو جائے۔ انہوں نے اپنے قریب بیٹھے ہوئے مشیروں کے سامنے شیخ خیاط کی تلاوت کی تعریف کی۔ اور انہیں بتایا کہ وہ ہمیشہ یہ پسند کرتے ہیں کہ شیخ خیاط سے تلاوت قرآن پاک سنا کریں۔ شیخ خیاط نے سورۃ فرقان کی تلاوت کی۔ شاہ عبدالعزیز قرآن پاک سنتے جاتےاور ساتھ ساتھ سر ہلاتے جاتے تھے۔ان کی آنکھوں سے آنسو جاری رہتے۔ وہ سر کے رومال کے سرے سے آنسوؤں کو خشک کرتے تھے اور تلاوت ختم ہونے کے بعد کچھ دیر تک خاموش رہتے۔ پھر بات شروع کرتے۔ حاضرین میں سے کسی نے اگر آیات کے بارے میں تشریح چاہی تو بتا دیتے۔‘‘ احمد علی صاحب بتاتے ہیں ’’ ایک مرتبہ میں ریاض کے اسکول میں تھا۔ مجھے اطلاع ملی کہ شاہ عبدالعزیز ریاض سے باہر البدیعۃ میں بلا رہے ہیں۔ ہم اسکول سے نکلے تو گاڑی انتظار میں تھی۔ ہم البدیعۃ گئے۔ محل کی کھڑکی سے انہوں نے دیکھا کہ ہم پہنچ گئے ہیں۔ ان کی مجلس میں پہنچے۔ ہم سلام کےبعد بیٹھنا ہی چاہتے
Flag Counter