Maktaba Wahhabi

345 - 467
کو سلام کرنے کے لیے ان کے محل میں گئے۔ اور ان کے ساتھ انہوں نے شاہ عبدالعزیز کے علاوہ حجاز میں ان کے نائب شہزادہ فیصل اور کمشنر جدہ سے بھی ملاقات کی۔ اسی دن ہم نے جہاز کے کپتان اور 17 افسروں کے علاوہ جدہ میں مقیم امریکی باشندوں کو ڈنر پر مدعو کیا جن کی تعداد 45 تھی۔ اس دورہ کی خبر چھپانے کا ایک مقصد یہ بھی تھا کہ اس سے قبل شاہ عبدالعزیز کسی باہر ملک کے دورہ پر نہیں گئے تھے۔ اور یہ ان کا پہلا دورہ تھا۔ امریکی صدر نے شاہ عبدالعزیز سے اپنی ملاقات کی خبر برطانوی خفیہ ادارے سے بھی چھپانا تھی۔ جس دن مالٹا سے روانہ ہو رہے تھے انہوں نے چرچل سے صرف یہ کہا کہ وہ مشرقی وسطی کے تین سربراہوں سے ملنے کے خواہشمند ہیں۔ جس میں شاہ عبدالعزیز مصر کے بادشاہ فاروق اورحبشہ کے حکمران ھیل سلاسی شامل ہیں۔ ایڈی لکھتے ہیں ’’چرچل کو جب یہ اطلاع ملی۔ کہ روز یلٹ ان تین سربراہوں سےملنا چاہتے ہیں تو برطانوی سفارت کاروں نے مختلف ذرائع استعمال کرنے شروع کئے۔ تاکہ روز ویلٹ کی ملاقات کے بعد چرچل بھی ان سربراہوں سے مل سکے۔ چرچل اس بات پر کچھ ناراض بھی تھا کہ امریکی صدر براہ راست ان ملکوں کے سربراہوں سے مل رہے ہیں۔‘‘ ایڈی لکھتا ہے کہ ’’سفرکی تیاریاں مکمل ہو چکی تھی اور 12 فروری 1945ء کو روانہ ہونا تھا۔ بادشاہ نے روانگی والے دن اچانک مکہ مکرمہ واپس جانے کا حکم دے
Flag Counter