Maktaba Wahhabi

394 - 467
شاہ عبدالعزیز ریسرچ سنٹر مملکت سعودی عرب نے اس بطل جلیل کی جدو جہد اور کارناموں سے آنے والی نسلوں کو آگاہ رکھنے کی غرض سے ریاض میں ایک ریسرچ سنٹر قائم کیا ہے جوادارۃ الملک عبدالعزیز کے نام سےموسوم ہے۔ میں(مولف)کئی بار اس تحقیقی مرکز میں گیا ہوں اور زیادہ تر وقت ان نادر کتابوں سے استفادہ کرنے میں گزارا جو صرف اور صرف اس سنٹر میں موجود ہیں۔ اس ریسرچ سنٹر کا اہم حصہ تاریخی نوادرات کا ہے۔ اس کے مین گیٹ میں داخل ہونے کے بعد استقبالیہ کے پاس درعیہ کے مشہور میثاق کی تختی لگی ہوئی ہے جب 1745ء میں شیخ محمد بن عبدالوہاب اور آل سعود کے عظیم سپوت کے درمیان درعیہ کے شہر میں یہ معاہدہ ہوا تھا۔ اس کے بعد سیدھے ہاتھ پر ان علاقوں کے نقشے آویزاں ہیں جن پر آل سعود کی حکمرانی رہی ہے ان نقشوں میں مختصر طور پر وہ کہانی بیان کی گئی ہے کہ جزیرہ نمائے عرب میں آل سعود کی حکمرانی کی تاریخ کب سے شروع ہوئی، کون کون سے علاقے ان کے ماتحت تھے اور کس کس شخص نے کتنی مدت حکومت کی۔ ان نقشوں میں پہلا نقشہ وہ ہے جس میں آل سعود کے پہلے بادشاہ امام محمد بن سعود بن محمد بن مقرن کی حکمرانی 1745ء سے شروع ہو کر 1818ء تک رہی اس میں ان تمام علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے جو ان کے ماتحت تھے۔ پھر آل سعود کے دوسرے دور کا نقشہ ہے جس میں آل سعود کے امام ترکی بن عبداللہ بن محمد بن سعود کا دور دکھا یا گیا ہے جو 1824ء سے شروع ہوکر 1834ء تک رہا او ر پھر تیسرے دورہ کا نقشہ جس میں مملکت سعودی عرب کا دور نمایاں ہے
Flag Counter