Maktaba Wahhabi

436 - 467
4۔ عبداللہ بن محمد اخلیل جسے شاہ عبدالعزیز نے بیعت کے بعد بریدہ کا گورنر بنایا بغاوت کر دی۔ بغاوت کا سن کرشاہ عبدالعزیز خود آئے اور بریدہ پر دوبارہ قبضہ کیا۔ پھر ابن رشید پر حملہ کر کے دونوں پر برتری اور فتح حاصل کی۔ 5۔ شاہ عبدالعزیز نے ایک ہی وقت میں اپنے دو زبردست حریفوں کو شکست دے کر الاحساء کو فتح کیا۔ اس وقت ترک اور قبیلہ عجمان کے لوگ اتحادی تھے۔ شاہ نے ان دونوں کو شکست دے کر ان سے تمام اسلحہ چھین لیا اور فوجی قیدی بنالئے۔ ایسا کرتے ہوئے شاہ عبدالعزیز ان کی طاقت اور اسلحہ کو ذرہ بھر خاطر میں نہ لائے۔ 6۔ شاہ عبدالعزیز نے عجمان قبیلے کو نفسیاتی شکست دی۔ وہ ایسے کہ جنگ میں ان کے پیٹ پر گہرا زخم آیا۔ بہت زیادہ خون بہہ گیا۔ پیار ا بھائی سعد بھی اس لڑائی میں کام آیا۔ فوجی بھی کافی تعداد میں مارے گئے۔لیکن وہ اس صورت حال میں گھبرائے نہیں۔ خود اپنا علاج کیا اور عجمان کو نفسیاتی طور پر شکست دی جو بھاگ کر کویت چلے گئے۔ 7۔ باغیوں اور زمین پر فساد کرنے والوں نےجب ان کو للکارا تو شاہ عبدالعزیز انہیں ایسا سبق سکھایا کہ وہ ہمیشہ کیلئے خاموش ہو گئے۔ اس ضمن میں دشمنان اسلام انگیریز بھی ان کی بہادری کالوہان مان گئے۔ 8۔ شاہ عبدالعزیز نے گاؤں اور شہروں کی نئی منصوبہ بندی کی۔ یہ تاریخ کا سب سے بڑا کارنامہ تھا۔ کسی کو جرات نہ تھی کہ بدوؤں کو تعلیم دینے کے بارے میں سوچتا اور ان کے لئے نئی طرز کے گھر بناتا۔ شاہ عبدالعزیز کے اصلاحی وفلاحی پروگرام کا یہ بڑا عالیشان کا رنامہ تھا۔
Flag Counter