Maktaba Wahhabi

441 - 467
میں مقیم تھے۔ اور جب ہمیں اور دوسرے ڈاکٹروں کو بلایا گیا تو وہ کرسی پر بیٹھے ہوئے تھے۔ کیونکہ ان کا قد بہت بڑا تھا۔ مضبوط جسم والے تھے۔ ان کا چہرہ کچھ پیلا پڑا ہوا تھا۔ یہ اس درد کی وجہ سے تھا۔ ان کو سانس کی تکلیف بھی ہور ہی تھی۔ لیکن اس کے باوجود انہوں نے کوئی شکوہ نہ کیا۔ ان کی زبان پر صرف یہ تھا کہ اللہ تعالی کی رحمتیں بہت ہیں۔ "لا حول والا قوة الا باللّٰه – اشهد ان الا اله الا اللّٰه واشهدان محمد ا عبده ورسوله " ڈاکٹر بتاتےہیں کہ ہم ان کے دل کیECG کرنا چاہتے تھے اس کیلئے ضروری تھا کہ بدن پر کوئی معدنی چیز نہ رہے۔ ہم نے ان سے درخواست کی کہ وہ انگوٹھی نکال کر رکھ دیں۔ وہ مسکرا دئیے۔ یہ چاندی کی انگوٹھی تھی۔ اس پر ان کا نام تھا۔ انہوں نے مسکرا کر کہا ’’ پہلی با ر میں نے یہ انگوٹھی اتاری ہے۔‘‘ جب ڈاکٹر نے ان کو انجکشن لگایا۔ ہم نے ان سے درخواست کی کہ وہ چارپائی پر لیٹ جائیں۔ کیونکہ کرسی میں ان کو آرام سے رکھنا آسان نہ تھا۔ شاہ عبدالعزیز نے فرمایا ’’چار پائی لاؤ۔‘‘ دونوں نوکر امین اور تحسین چارپائی لائے۔ چارپائی کمرہ میں لگائی گئی۔ چارپائی کیا تھی عام لکڑی کی۔ اس پر سخت قسم کا بستر تھا۔ اور ایک مستعمل تکیہ تھا۔ یہ اس عظیم شخصیت کے آرام کرنے کا پلنگ تھا جن کو اللہ تعالیٰ نے اتنا کچھ دیا تھا جس کا عام آدمی تصور بھی نہیں کرسکتا۔ وہ اگر چاہتے تو نوکروں کی فوج دن رات ان کی خدمت کرتی۔
Flag Counter