Maktaba Wahhabi

481 - 665
میرے ذہن میں اب بھی یہی آرہا ہے کہ وہ جامعہ محمدیہ میں پڑھاتے رہے ہیں اور میری ان سے وہاں ملاقات ہوئی ہے۔ ہمارے ہاں دو متضاد اقوال کے درمیان تطبیق دینے کا سلسلہ چلاآرہاہے۔میں بھی یہاں تطبیق کی کوئی صورت پیدا کرلوں تو کیاحرج ہے۔ ان کاانکار اور میرے ذہن کے مطابق ان کی وہاں تدریس کے درمیان میرے خیال میں”تطبیق“ کی یہ صورت ہے کہ کسی وقت میری اور ان کی جامعہ محمدیہ میں اتفاقاً ملاقات ہوئی ہوگی، جس سے میں نے یہ سمجھا کہ وہ یہاں فریضہ تدریس انجام دینے پر مامور ہیں۔میرے خیال میں اس تطبیق سے مسئلہ حل ہوجاتا ہے۔ بہرحال میں اپنی اس غلطی(یاغلط فہمی) کااعتراف کرتاہوں۔ کاروانِ سلف دو یاتین مرتبہ چھپ چکی ہے۔اب ناشر سے رابطہ کرکے یہ الفاظ ان شاء اللہ کتاب سے نکلوادوں گا۔ مولانا محمد رفیق اثری تقریباً ڈیڑھ برس قبل ازراہِ کرم غریب خانے پر تشریف لائے تھے۔ان کےساتھ دارالحدیث پیروالا کے قابل احترام اور عالی قدر استاذ مولانا اللہ یار خاں کے نوجوان صاحبزادے مولانا عمران بھی تھے جو دارالحدیث میں خدمت تدریس پر مامور ہیں۔مولانااثری ستر سال کو پہنچ گئے ہیں۔عمر کے لحاظ سے صحت ماشاء اللہ بہت اچھی ہے۔پورا قد، مناسب جسم، گندم گوں، سفید داڑھی، بارعب شخصیت کے مالک۔نقش ونگار جاذب نظر، خوش مزاج، خوش کلام، اور حلیم الطبع۔ایۃ من آیات اللہ۔ دعا ہے اللہ تعالیٰ صحت وعافیت کے ساتھ انھیں عمر دراز عطا فرمائے اور وہ اللہ کے دین کی خدمت میں مشغول رہیں۔تدریس کے ساتھ تصنیف وتالیف کا سلسلہ بھی جاری رکھیں۔آمین یا ربّ العالمین!
Flag Counter